وانا ،بدامنی، دہشتگردی، پاک افغان انگوراڈہ گیٹ کی طویل بندش کیخلاف احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا

ہفتہ 12 جولائی 2025 21:55

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء)جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں بدامنی، دہشتگردی، معدنیات پر غیر مقامی تسلط اور پاک افغان انگوراڈہ گیٹ کی طویل بندش کے خلاف احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا۔ہفتے کوتحصیل شکئی سے مولانا محمد جہانگیر کی قیادت میں علما اور قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگے نے وانا پہنچ کر دھرنے میں شرکت کی اور احتجاج کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

دھرنے سے خطاب کرنے والوں میں مولانا محمد جہانگیر، مولانا شوکت اللہ، جے آئی کے ضلعی امیر اسداللہ بھیر، ملک انور خان، پشتون جرگہ کے رہنما ملک گل محمد، پی ٹی آئی کے فوکل پرسن محمد ہارون، ملک ثنا اللہ، اے این پی کے ضلعی جنرل سیکریٹری عابد وزیر، پیپلز پارٹی کے ویلیج چیئرمین احمد خان، پی ٹی ایم کے رہنما فرمان اللہ، صحافی ظفر خان اور دیگر مقامی رہنما شامل تھے۔

(جاری ہے)

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی ناقص خارجہ پالیسی کے باعث قبائلی علاقے مکمل طور پر تباہی کا شکار ہو چکے ہیں، اور محب وطن قبائل خطے میں جاری بدامنی کی وجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد قبائلی عوام نے بے پناہ مصیبتیں جھیلیں، اور آج بھی وہ ایک ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک میں خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پختونوں نے افغانستان میں دو سپر پاورز کو شکست دی اور پاکستان کو ان کے خطرات سے محفوظ رکھا، مگر بدقسمتی سے ریاستی ادارے قبائل کو تحفظ اور ترقی فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔رہنمائوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے پختون قوم کو بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے، لیکن ریاست ان پر ان کے آئینی حقوق دینے سے مسلسل گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس قوم کی معیشت تباہ ہو جائے، وہاں اندرونی تنازعات اور جرائم جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان انگوراڈہ گیٹ گزشتہ 22 ماہ سے بند ہے، جس کے باعث نہ صرف جنوبی وزیرستان میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے بلکہ دہشتگردی کی ایک نئی لہر نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔