غ*کشمیر سنٹر لاہور میں شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے دعائیہ تقریب

اتوار 13 جولائی 2025 22:15

Eلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء) کشمیر سنٹر لاہور کے زیراہتمام یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دعائیہ تقریب میں سینئر حریت کانفرنس رہنما شیخ عبدالمتین، سابق مشیر صدر ریاست سید نصیب اللہ گردیزی، مولانا شفیع جوش، سینئررہنما پاکستان پیپلز پارٹی غلام عباس میر، حریت رہنما شفیع ڈار،انچارج سنٹرانعام الحسن، سینئر وکلاء رہنما سید منظور گیلانی،عالمی سیاح مقصود چغتائی، قاری پنجاب اسمبلی لاہور قاری خالد محمود،قاضی انوار، مقبول اعوان اور دیگر نے خطاب کیا۔

شیخ عبدالمتین نے کہا کہ 13جولائی 1931ء کو 22مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی۔ آزادی کی یہ تحریک آج ایک صدی کے بعد بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

بھارت جب تک مقبوضہ جموں وکشمیر پر اپنا تسلط اور غاصبانہ قبضہ نہیں چھوڑتا تب تک آزادی کی یہ جنگ جاری رہے گی۔ میرے والدین عزیز واقارب مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہیں۔

ہم نے پاکستان کے لیے اپنا گھر بار چھوڑا ۔ ہماری آخری منزل پاکستان ہی ہے۔ آج بھی کشمیری نظریہ الحاق پاکستان کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔ افسوس ہم اس کی قدر نہیں کررہے ۔ آزادی کی قدر ان لوگوں سے پوچھیں جو بندوقوں کے سائے تلے اپنی زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں۔ وہاں ان کی جانیں محفوظ ہیں اور نہ عزتیں۔

میں نے سید علی شاہ گیلانی کے ساتھ دو سال تک جیل کاٹی ۔ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر شدید مظالم ڈھارہی ہے۔ ہم بھارت اور پاکستان کو کبھی ایک ترازو میں نہیں تول سکتے۔ بھارت ایک جابر غاصب ظالم ملک ہے جب کہ پاکستان ہمارا وکیل ہے۔ حکومتوں سے کبھی غلطیاں بھی ہوتی رہی ہیں لیکن اس کے باوجود تحریک جاری رہی۔ ہمیں پاکستان ہونے پر فخر ہے۔ بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی فتح پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں جشن منایا گیا۔

سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ 13جولائی 1931ء کے شہداء کی قربانیاں کبھی رائیگا ں نہیں جائیں گی۔ آج بھی ان کی قربانیوں کا تسلسل جاری ہے۔ میری خواہش اور دعا ہے کہ میں اپنی زندگی ہی میں مقبوضہ جموں وکشمیر کو آزاد ہوتا ہوا دیکھوں۔ مولاناشفیع جوش ، سید منظورگیلانی ، غلام عباس میر اور دیگر مقررین نے کہا کہ جولوگ وطن عزیز پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں وہ بھارت چلے جائیں اور وہاں جاکر مسلمانوں کی حالت زاردیکھیں تو انھیں آزادی کی قدر معلوم ہو۔

یہاں ہمیں ہرطرح کی سہولت حاصل ہے۔ ہم آزادی کے ساتھ مذہبی شعائر ادا کرسکتے ہیں اور اپنی من چاہی زندگی گزار سکتے ہیں ۔ بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں خوف اور صدمے کی حالت میں زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں۔ ان سے مذہبی شناخت تک چھین لینے کے لیے بھارتی حکومت اور ہندوانتہا پسند سرگرم ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

پہلگام واقعہ کے بعد اس نے مظلوم کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ ڈالے اور انھیں مجبور کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف الزام تراشی کریں لیکن نڈر کشمیریوںنے ایسا کرنے سے انکار کردیا ۔ انھوںنے برملا بھارتی فوج اور ایجنسیوں کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔تقریب کے اختتام پر مولانا شفیع جوش نے شہدائے کشمیر کے بلندی ٴدرجات اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کی لیے خصوصی دعا کروائی۔