ریجنل اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ اور یوتھ فورم برائے کشمیر کے اشتراک سے سیمینار کا انعقاد، کشمیریوں کے عزم کو سلام پیش

اتوار 13 جولائی 2025 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) ریجنل اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ اور یوتھ فورم برائے کشمیر کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار میں کشمیریوں کے عزم کو سلام پیش کیاگیا، شرکاء نے 13 جولائی 1931 کو ڈوگرہ فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے 22 بے گناہ کشمیریوں کی قربانیوں کو یاد کیا، جو کشمیر میں خودارادیت کی صدی بھر کی جدو جہد کا نقطہ آغاز تھا۔

انسٹی ٹیوٹ کے صدر سفیر جوہر سلیم نے کہا کہ یوم شہدائے کشمیر محض ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ کشمیری عوام کی بہادری کی زندہ مثال ہے۔ انہوں نے ڈوگرہ راج سے لے کر موجودہ دور میں مودی حکومت کی فوج کشی اور جغرافیائی حیثیت تبدیلی کرنے کی پالیسیوں کے خلاف کشمیریوں کی استقامت کا ذکر کرتے ہوئے کشمیری عوام کو سلام پیش کیا۔

(جاری ہے)

مشعال حسین ملک، نسیم زہرا، ڈاکٹر قمر چیمہ، زمان باجوہ اور عمیر خان جیسی معروف شخصیات نے زور دیا کہ یہ جدوجہد پتھر مسجد کے سانحہ سے لے کر آرٹیکل 370 اور 35A کے خاتمے تک نسلوں سے جاری وساری ہے۔

ہر مرحلے پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیریوں کا عزم مزید مضبوط ہوا ہے۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ پاکستان کی بھارت کے خلاف چار روزہ جنگ میں فتح نے کشمیریوں میں نئی امید پیدا کردی ہے۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی آواز کو بلند کرے۔ انہوں نے بھارت کی جعلی کارروائیوں اور ترقی کے نام پر ماحولیاتی تباہی کے خلاف بھی خبردار کیا۔

نسیم زہرا نے کہا کہ بھارت اپنی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے علاقائی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے جبکہ چین، ترکیہ اور بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ۔ سیمینار کے شرکاء نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور امریکہ سے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر قمر چیمہ نے خبردار کیا کہ کشمیر صرف ایک علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک عالمی تنازعہ ہے۔ عمیر خان نے کہا کہ کشمیر کی کہانی کشمیریوں کو خود بیان کرنی چاہیے۔ یوم شہدائے کشمیر صرف ایک یادگار دن نہیں بلکہ پاکستان کے عزم کا اعادہ ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے سرگرم عمل رہے گا۔