پاکستان میں مون سون کی بارشوں سے تباہی، درجنوں بچے بھی ہلاک

DW ڈی ڈبلیو منگل 15 جولائی 2025 15:00

پاکستان میں مون سون کی بارشوں سے تباہی، درجنوں بچے بھی ہلاک
  • پاکستان میں اس مرتبہ مون سون بارشوں کی وجہ سے سیلابی ریلوں اور تودے گرنے کے نتیجے میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 111 ہو چکی ہے
  • اسرائیلی فوج کی مشرقی لبنان میں حزب اللہ کی ایلیٹ ’’رضوان فورس‘‘ کے ٹھکانوں پر تازہ حملے
  • شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن سمٹ کے موقع پر ایران، روس اور چین کے حکام کی خصوصی ملاقاتیں

اسرائیل کے مشرقی لبنان میں فضائی حملے: رضوان فورس کے مراکز نشانہ، جنگ بندی خطرے میں

اسرائیل کی دفاعی فوج نے منگل کے روز اعلان کیا کہ اس نے مشرقی لبنان میں حزب اللہ کی ایلیٹ ’’رضوان فورس‘‘ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یہ کارروائی ایران کے حمایت یافتہ اس گروہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے باوجود کی گئی۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا، ’’اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے لبنان کے علاقے بقاع میں حزب اللہ کے دہشت گردانہ اہداف پر متعدد فضائی حملے کیے ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا، ’’جن عسکری کمپاؤنڈز کو نشانہ بنایا گیا، وہ حزب اللہ کی جانب سے دہشت گردوں کو تربیت دینے اور اسرائیلی فوج اور ریاست اسرائیل کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

‘‘

اسرائیلی فوج کے مطابق ستمبر 2024ء میں ایک فوجی کارروائی کے دوران بیروت اور جنوبی لبنان میں رضوان فورس کے کمانڈروں کو ’’ختم‘‘ کر دیا گیا تھا، تاہم اس کے بعد سے حزب اللہ کی یہ فورس اپنی عسکری صلاحیتیں بحال کرنے کی کوششوں میں ہے۔

گزشتہ نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کا مقصد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے جاری کشیدگی کا خاتمہ تھا، جس دوران فریقین کے مابین دو ماہ تک جنگ بھی ہوئی تھی۔

اس جنگ نے حزب اللہ کو شدید نقصان پہنچایا تھا، تاہم حالیہ اسرائیلی فضائی حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دوطرفہ کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت:

حزب اللہ کو اپنے جنگجوؤں کو دریائے لیطانی کے شمال میں، اسرائیلی سرحد سے کم از کم 30 کلومیٹر (20 میل) دور منتقل کرنا تھا۔
اس کے بعد لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستے (UNIFIL) کو خطے میں واحد مسلح قوت کے طور پر تعینات کیا جانا تھا۔


اسرائیل کو اپنی فوج مکمل طور پر واپس بلانا تھی، تاہم اس نے اب بھی لبنانی علاقے میں پانچ اسٹریٹیجک مقامات پر اپنی فوجیں تعینات کر رکھی ہیں۔


شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی سمٹ اس بار زیادہ اہم کیوں؟

اسرائیل کے ساتھ بارہ روزہ حالیہ فضائی جنگ کے بعد ایران کی کوشش ہے کہ وہ اپنے اہم اتحادی ممالک روس اور چین کی حمایت حاصل کرے۔

اس مقصد کی خاطر ایرانی حکام شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کی سمٹ کے موقع پر روسی اور چینی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

روسی اور ایرانی وزرائے خارجہ نے بتایا ہے کہ وہ چینی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے کیونکہ چین بھی اس خطے میں ایک اہم طاقت ہے۔ دس ممالک پر مشتمل ایس سی او میں چین، روس، بھارت، پاکستان اور ایران بھی شامل ہیں۔

ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی پچیسویں سمٹ چین میں منعقد کی جا رہی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی کے علاوہ ایران اور اسرائیل کے مابین تناؤکی وجہ سے اس بار اس سمٹ کو غیر معمولی اہمیت دی جا رہی ہے۔ حالیہ عرصے میں یہ علاقائی تنظیم عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔


پاکستان میں مون سون کی بارشوں سے تباہی، درجنوں بچے بھی ہلاک

پاکستان میں اس مرتبہ مون سون بارشوں کا سلسلہ شمال مشرقی علاقوں میں جون سے ہوا، جو اب ملک بھر میں پھیل چکا ہے۔

ان بارشوں کی وجہ سے سیلابی ریلوں اور تودے گرنے کے نتیجے میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 111 ہو چکی ہے۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں، جہاں متعدد شہروں کی سڑکیں سیلابی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ پنجاب میں کم ازکم چالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں آفات سے نمٹنے والے خصوصی ادارے این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ دو سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے جولائی اور اگست میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔