گورنر خیبرپختونخواہ نے صوبائی اسمبلی کااجلاس 20جولائی کوطلب کرلیا، مخصوص نشستوں پرمنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے

فیصل کریم کنڈی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کر دئیے، صبح 9 بجے خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس ہوگا جس میں منتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا جائے گا، ترجمان گورنر ہاؤس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 17 جولائی 2025 16:50

گورنر خیبرپختونخواہ نے صوبائی اسمبلی کااجلاس 20جولائی کوطلب کرلیا، ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جولائی 2025)گورنر خیبرپختونخواہ نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس 20 جولائی کوطلب کرلیا، مخصوص نشستوں پرمنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے، فیصل کریم کنڈی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کر دئیے، ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق 20 جولائی کی صبح 9 بجے خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس ہوگا، گورنر سیکریٹریٹ کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو سپریم کورٹ کے احکام اور الیکشن کمیشن کے خط کی روشنی میں اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے سمری بجھوانے کا کہا گیا تھا۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو سینیٹ انتخابات کیلئے مشاورت سے بیٹھنا چاہیے۔ اگر مشاورت نہ ہوئی تو 35 آزاد ارکان کی موجودگی میں اپوزیشن زیادہ سینیٹ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر خیبرپختونخواہ کے مفادات کا دفاع وفاق کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔فیصل کریم کنڈی نے گفتگوکے دوران بتایا کہ انہوں نے حکومت کو ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے تجاویز دی تھیں۔

وزیراعلیٰ سے اس سے قبل اجلاس کے انعقاد پر بات ہوئی تھی تاہم وزیراعلیٰ نے لاعلمی ظاہر کی کہ پہلے اجلاس ریکوزیشن پر بلائے گئے تھے۔گورنر نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرے۔ انہوں نے قبائلی اضلاع کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ یہ علاقے وفاق اور صوبے کے درمیان فٹبال بنے ہوئے ہیں۔افغانستان کی سرحد پر ہر بڑی طاقت نظریں رکھتی ہے اور وہیں چھوڑا گیا جدید اسلحہ آج پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں استعمال ہو رہا ہے۔

وفاق نے جرگہ سسٹم کی بحالی کیلئے کمیٹی قائم کی ہے لیکن اس میں قبائلی اضلاع کے اصل سٹیک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا گیا۔ گورنر خیبرپختونخواہ نے مطالبہ کیا کہ ان سٹیک ہولڈرز کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے تاکہ فیصلہ سازی مؤثر ہو سکے۔یاد رہے کہ اس سے قبل 14 جولائی کو الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخواہ اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے کیس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بعدازاں 15 جولائی کو الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں مخصوص نشستوں سے متعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی درخواست منظور کر لی گئی تھی۔فیصلے کے مطابق مسلم لیگ (ن) لیگ کو خیبر پختوانخواہ اسمبلی میں خاتون کی نشست بھی مل گئی تھی جبکہ خواتین کیلئے مخصوص نشست پر اے این پی اور پی ٹی آئی پی کے مابین ٹاس ہوگا۔خیبرپختونخوا ہ اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کو 9، جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 9، پیپلزپارٹی کو 5، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز اور عوامی نیشنل پارٹی کو ایک ایک اضافی نشست ملی تھی۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اقلیتی نشست پر (ن) لیگ اور جے یو آئی (ف) میں ٹاس ہوگا۔