یورپی کمیشن کی صدر اور یورپی کونسل کے صدر کل بیجنگ پہنچیں گے ‘ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے

وزیراعظم لی چیانگ یورپی یونین کے راہنماﺅں کے ساتھ 25ویں چین یورپی یونین سربراہی اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 جولائی 2025 14:56

یورپی کمیشن کی صدر اور یورپی کونسل کے صدر کل بیجنگ پہنچیں گے ‘ چینی ..
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جولائی ۔2025 )چینی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائین اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا جمعرات کو بیجنگ پہنچیں گے اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے چین کے وزیراعظم لی چیانگ یورپی یونین کے راہنماﺅں کے ساتھ 25ویں چین یورپی یونین سربراہی اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کی یورپی راہنماﺅں کے ساتھ ملاقات میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ٹیرف کے نفاذکے معاملے پر اہم مذکرات بھی متوقع ہے یورپی یونین چین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو قائم رکھنا چاہتی ہے جبکہ بیجنگ واشنگٹن کے دباﺅ میں نے آنے کا اعلان کرچکا ہے .

(جاری ہے)

عالمی اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے امریکی مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں تاہم ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف کے معاملے پر اپنے سخت گیر موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے اس کے مقابلے میں تین بڑی اقتصادی طاقتیں چین ‘روس اور بھارت اپنی ترجیحات کوبدل رہی ہیں اورانہوں نے یورپ سمیت دیگر منڈیوں پرزیادہ توجہ دینا شروع کردی ہے .

ماہرین کا خیال ہے کہ جاپان بھی اپنی پالیسی کو بدل رہا ہے اور ممکنہ طور پر امریکا کا روایتی حلیف جاپان بھارت ‘آسٹریلیا اور یورپ کے ساتھ تجارتی اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کی پالیسی اختیار کرسکتا ہے جو واشنگٹن کے لیے بڑا جھٹکا ثابت ہوگا دوسری جانب جاپان کے وزیراعظم شیگرو ایشیبا نے کہا کہ انہیں عہدے پر برقرار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ امریکا کے ساتھ تجارتی ٹیرف مذاکرات اور دیگر معاشی مسائل سے نمٹا جا سکے، جو ایوانِ بالا کے انتخابات میں سخت شکست کے بعد درپیش ہیں جاپان میں گزشتہ روز ایوانِ بالا کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی سانسیٹو پارٹی بڑے فاتح بن کر ابھری اور پارٹی نے خاموش یلغار کے خدشات اور ٹیکسوں میں کمی و فلاحی اخراجات بڑھانے کے وعدوں سے حمایت حاصل کی.

ماہرین کا کہنا ہے سانسیٹو پارٹی کے لیے بھاری ٹیرف کے ساتھ اپنی پالیسیوں کو نافذکرنا ممکن نہیں ہوگا یہی وجہ ہے کہ ٹوکیو کی دوسری جنگ عظیم کے بعد سے امریکا پر مکمل انحصار کی پالیسی میں تبدیلی آئے گی ‘بعض ماہرین اس امر کو بھی خارج ازامکان قرارنہیں دے رہے کہ واشنگٹن کی تجارتی جنگ دوبڑے حریفوں چین اور جاپان کو مذکرات کی میزپر لاسکتی ہے اور بیجنگ جاپان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے لیے ساﺅتھ چائینہ سی کے جزائرپر اپنے دعوﺅں سے مکمل یا جزوی طور پر دستبردار ہوکر ٹوکیو کے ساتھ مذکرات کے راستے کھول سکتا ہے.