Live Updates

سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ، حکومت اور انتظامیہ کی نا اہلی کھل کر سامنے آگئی: جاوید قصوری

جمعرات 24 جولائی 2025 22:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں مون سون کی شدید بارشوں، طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر حادثات میں اب تک 245 افراد جاں بحق اور 598 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں 118 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ 16جون سے اب تک 826 مکانات کو نقصان پہنچا، 203 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔پورے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔

دریاوں میں طغیانی، پہاڑی تودوں کے گرنے اور ندی نالوں کے بپھرنے سے سڑکیں، پل اور انفرااسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب 135 میں ہوئیں، خیبر پختونخوا میں 56، سندھ میں 24، بلوچستان میں 16، آزاد کشمیر و اسلام آباد میں دو، دو اموات رپورٹ ہوئیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید21 افراد جان سے گئے جبکہ سوات، باجوڑ، بونیر، اپر کوہستان، دیامر، استور اور گلگت بلتستان میں بچوں سمیت 11 مزید جانیں ضائع ہوئیں، سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھو س اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم سوال پوچھتی ہے کہ اداروں کی موجودگی کے با وجود اتنا نقصان کیسے ہو گیا مجرمانہ غفلت کا ارتکاب کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت اور سیلابی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ کالا باغ ڈیم سمیت تمام چھوٹے بڑے ڈیمز تعمیر کئے جائیں۔ ایک طرف ملک اس وقت شدید پانی کمی کا شکار ہے جبکہ دوسری جانب ہر سال 27 ارب ڈالر کا 2 کروڑ 70 لاکھ کیوسک پانی سمندر برد ہو جا تا ہے ۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ2018 میں پہلی بار پاکستان نے ایک قومی آبی پالیسی بنائی، جس میں کہا گیا کہ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے نظام وضع کیے جائیں گے۔ پنجاب میں 2023 میں نہری اور دریائی نظام کا نیا قانون منظور ہوا جس میں زیر زمین پانی کے انتظام اور سیلاب کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے کا فیصلہ ہوا تھا مگر المیہ یہ ہے کہ دیگر منصوبہ کی طرح یہ منصوبہ بھی ادھورا ہی ہے ۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات