پاکستان ’’آپریشن سندور ‘‘سے متعلق بھارت کے بے بنیاد دعوؤں کو مسترد کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 1 اگست 2025 23:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) پاکستان نے لوک سبھا میں بھارتی سیاسی رہنماؤں کے "آپریشن سندور" کے حوالے سے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو سختی سے مسترد کردیا اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو ہوا دیتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت نے پاکستانی علاقوں پر کوئی قابل اعتبار ثبوت پیش کئے بغیر حملے کئے ،نام نہاد دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں معصوم شہری شہید ہوئے، بھارت نے پہلگام واقعہ کی مشترکہ تحقیقات کے لئے پاکستان کی فوری پیشکش کو مسترد کر دیا تاکہ ان کے جھوٹے دعوؤں پر پانی نہ پھر جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں بھارت کی کسی بھی جارحانہ کارروائی کے خلاف مضبوط رکاوٹ ہیں، ہمارے لئے معمول کی راہ صرف باہمی احترام، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری سے ہی ممکن ہے، بھارت کا مسلسل جنونی ایجنڈا، اشتعال انگیز بیانات اور کھوکھلے دعوے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بھارتی وزیر داخلہ کے حالیہ سندھ طاس معاہدے پر بیانات کو بھی مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ بے محل دعوے قانونی حیثیت نہیں رکھتے اور طے شدہ بین الاقوامی معاہدوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر خارجہ کے امریکہ میں جاری سفارت کاری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حق خودارادیت پر اپنا موقف دہرایا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ملاقات کا بھی ذکر کیا جہاں دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

علاوہ ازیں کویت، ناروے، مصر اور دیگر او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت میں فلسطین کے دو ریاستی حل کے لئے پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان کشیدگی میں کمی کا خیرمقدم کرتا ہے اور امریکہ کے پرامن تنازعات کے حل کے لئے مسلسل تعاون کو سراہا۔ علاقائی اپ ڈیٹس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے جبکہ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان 2 اگست کو اپنے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے لانچ کیا ہے جو زمینی نگرانی، موسمیاتی تبدیلی کے تجزیے اور آبی وسائل کے انتظام کو بہتر بنائے گا۔ صومالیہ اور چین کے ساتھ دوطرفہ مشاورتیں بھی ہوئیں جن میں تجارت، دفاع اور علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے جنہیں سرحد پار سے فنڈنگ اور مدد مل رہی ہے جس کے ثبوت موجود ہیں، ہم نے اس معاملے کو افغان حکام کے سامنے اٹھایا ہے اور فیصلہ کن کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔

بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن وہ اپنی خودمختاری کے خلاف کسی بھی جھوٹے بیانیے یا جارحانہ کارروائی کا سختی سے دفاع کرے گا، ہمارا پیغام واضح ہے کہ بے بنیاد دعوے اور فوجی جنون سے جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں صرف سفارتکاری اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری سے ہی امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔