آئی ٹی شعبوں میں سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، شزہ فاطمہ

منگل 12 اگست 2025 22:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظر میں سائبر سکیورٹی اور سیفٹی ناگزیر ہے، نوجوانوں اور میڈیا کو سائبر سکیورٹی کے حوالہ سے آگاہی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔

منگل کونیکسٹ جنریشن سائبر ریزیلیئنس ورکشاپ اور ٹیلی کام سائبر سکیورٹی ایوارڈز 2025ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول میں سائبر سکیورٹی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، حکومت نے ملک کی ڈیجیٹائزیشن پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، اس حوالہ سے ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ منظور کیا گیا ہے، ڈیجیٹل پاکستان وزیراعظم محمد شہباز شریف کا وژن ہے، اس کے تحت معیشت، معاشرہ اور نظم و نسق میں ڈیجیٹائزیشن کرنی ہے، اس کا اہم حصہ سائبر سکیورٹی ہے۔

(جاری ہے)

وزیرآئی ٹی نے کہاکہ جب ہر فرد کی ڈیجیٹل شناخت تیار ہو گی اور ڈیٹا کو ڈیجیٹائز کریں گے تو اس کیلئے ڈیٹا سکیورٹی ناگزیر ہے کیونکہ ڈیٹا سب سے بڑا اثاثہ ہے، انفرادی اور قومی سطح پر سائبر سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سائبر سکیورٹی کیلئے پی ٹی اے سمیت متعدد ادارے کام کر رہے ہیں، نادرا، ایس ای سی پی جیسے بڑے اداروں میں سائبر سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال میں سائبر سکیورٹی میں بہتری آئی ہے، 2024ء میں آئی ٹی یو کے سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پاکستان کو رول ماڈل قرار دیا گیا ہے اور ہم اس تناظر میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ ممالک میں شامل ہوئے، پاکستان کا سکور 96.7 فیصد رہا، یہ اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال تین ہزار نوجوانوں کو سائبر سکیورٹی کی تربیت دی گئی ہے،اور رواں سال بھی سائبر سکیورٹی کی تربیت کے حوالہ سے اس میں اضافہ کیا جائے گا، اس سے نوجوانوں کیلئے مہارتیں اور روزگار میں اضافہ ہو گا، یہ ہمارے نوجوانوں کیلئے بہت مفید تربیت ہے، اس کی عالمی سطح پر بڑی مانگ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ہمیں سائبر سکیورٹی کے باصلاحیت اور ماہرین کی ضرورت ہے، مصنوعی ذہانت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کو جدید تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی تیز ترین اورمسلسل فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، انٹرنیٹ کنکٹیویٹی کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان میں دو سب میرین کیبلز آ چکی ہیں، مزید سب میرین کیبلز لائیں گے، چین سمیت دیگر ممالک کے سرمایہ کار اس میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نیشنل فائبرائزیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے، آئی ٹی کمپنیوں کے رائٹ آف وے مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم نے واضح ہدایات دی ہیں، قانون سازی، پالیسی سازی میں تبدیلی سمیت دیگر اقدامات کو ہم آہنگ بنایا جا رہا ہے، ہماری رائٹ آف پالیسی کاروبار دوست پالیسی ہے، یہ فائبرائزیشن انڈسٹری کیلئے خوش آئند ہے، سی ڈی اے نے رائٹ آف وے چارجز ختم کر دیئے ہیں، این ایچ اے اور ریلویز کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالہ سے پاکستان ٹیلی کام ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی، رائٹ آف وے کے مسائل آن لائن پورٹل سے حل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سپیکٹرم آکشن جلد ہو گا جس سے ملک میں فور جی کے استعمال میں تیزی آئے گی اور فائیو جی کی نیلامی یقینی بنانے میں مدد ملی گی، اس سے معیار اور خدمات میں بہتری آئے گی۔ شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، اس حوالہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کو لائسنس سمیت دیگر امور میں آسانی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاکہ نوجوان اس سے موثر طور پر مفید ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاک-بھارت جنگ میں پاکستان نے نہ صرف روایتی بلکہ ٹیکنالوجی کی سطح پر بھی برتری حاصل کی، اس میں سکیورٹی اداروں کے سائبر ونگ اور نوجوانوں نے بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، عالمی سطح پر بھی پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا جا رہا ہے، وزارت آئی ٹی کے ذیلی شعبوں نے ایک وار سنٹرل کنٹرول روم قائم کیا اور اجتماعی اقدامات کے ذریعے سائبر حملوں کا مقابلہ کیا،ہمارے نوجوانوں نے سائبر سکیورٹی کے شعبہ میں اپنی صلاحیتوں اور قابلیت کا لوہا منوایا، ہمیں سائبر سکیورٹی کا ایسے ہی خیال رکھنا ہے جیسے ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔

اس موقع پر آئی ٹی شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے گئے۔