سلامتی کونسل کی دہشت گردوں کی فہرست میں صرف مسلمانوں کے نام شامل ہونا باعث تشویش ہے، عاصم افتخار

جمعرات 21 اگست 2025 19:34

سلامتی کونسل کی دہشت گردوں کی فہرست میں صرف مسلمانوں کے نام شامل ہونا ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء) پاکستان نے سلامتی کونسل اجلاس میں عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سرپرستی میں تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کے درمیان بڑھتا ہوا گٹھ جوڑ نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوامِ متحدہ سفیر عاصم افتخار احمد نے دہشت گردی کے عالمی خطرات پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد گروہ تربیتی کیمپوں اور سرحد پار پناہ گاہوں کے ذریعے پاکستان کے اسٹریٹجک ڈھانچوں، معاشی منصوبوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے غیر حکومتی علاقوں میں سرگرم ٹی ٹی پی، داعش خراسان (ISIL-K) اور بلوچ عسکریت پسند گروہ اب بھی فعال ہیں، جبکہ داعش کے تقریبا دو ہزار جنگجو افغانستان میں بدستور موجود ہیں۔

(جاری ہے)

سفیر نے عالمی برادری کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا علاقائی حریف دہشت گرد گروہوں کی مالی اور عسکری پشت پناہی کر رہا ہے، اور رواں برس مئی میں بھارت کی کھلی جارحیت میں 54 پاکستانی شہری شہید ہوئے جن میں 15 بچے اور 13 خواتین شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے نام پر ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہرگز جواز نہیں دیا جا سکتا۔ خاص طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ فلسطین میں ظلم و جبر کو عالمی برادری نظرانداز نہیں کر سکتی۔پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور متوازن حکمتِ عملی اپنانا ضروری ہے، جس میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب کے خاتمے، ریاستی جبر کے سدباب، اور دہشت گردی و آزادی کی جائز جدوجہد میں فرق کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کی دہشت گردوں کی فہرست میں صرف مسلمانوں کے نام شامل ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مسلم انتہا پسند اور دہشت گرد احتساب سے بچ نکلتے ہیں، جو قطعی ناقابلِ قبول ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہاہم دہشت گردی کو شکست دے سکتے ہیں لیکن صرف اس صورت میں کہ اگر اسے انصاف کے ساتھ اور مل کر لڑا جائے۔