
پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی، پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے کا امکان ہے. رپورٹ
گندم کی امدادی قیمتیں مقررنہ ہونے‘آئی ایم ایف کے دباﺅ پر زرعی شعبے کی سبسڈیز کا خاتمہ اور حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کے حوالے غیریقینی صورتحال سے پیدوار کم رہے گی.عالمی اداے کا انتباہ
میاں محمد ندیم
پیر 1 ستمبر 2025
15:16

(جاری ہے)
فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے گلوبل انفارمیشن اینڈ ارلی وارننگ سسٹم (جی آئی ای ڈبلیو ایس) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کاشت کے رقبے میں کمی کی وجہ مئی 2024 سے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) کا خاتمہ اور کاشت کے وقت مقامی سطح پر گندم کی کم قیمتیں ہیں جس کے باعث کچھ کسانوں نے زیادہ منافع بخش نقد آور فصلوں مثلا تیل دار بیج، مصالحہ جات اور سبزیوں کی کاشت کی طرف رخ کیا. رپورٹ کے مطابق آبپاشی والے علاقوں میں فی ایکڑ پیداوار اوسط سے زیادہ رہنے کا امکان ہے لیکن بارانی علاقوں میں خشک موسم کے باعث فصل کو نقصان پہنچا جو گندم کی کل کاشت کا تقریبا 20 فیصد ہیں اس کے علاوہ شمالی علاقوں کے کچھ حصوں میں آبپاشی کے پانی کی کمی کے باعث بھی نقصان ریکارڈ ہوا 2025 کی دھان کی کاشت اگست کے اوائل میں مکمل ہوئی کچھ علاقوں میں کسانوں کو جون سے اگست کے اوائل تک شدید مقامی سیلاب کے بعد دوبارہ کاشت کرنا پڑی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے خاص طور پر شمالی اور شمال مغربی علاقوں، خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے کچھ حصوں کو متاثر کیا، جس کے باعث مقامی سطح پر فصلوں کو نقصان اور زرعی روزگار میں رکاوٹ پیدا ہوئی. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 25-2024 کے مارکیٹنگ سال میں گندم کی درآمدات پانچ سالہ اوسط کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہیں کیونکہ جولائی 2024 میں گندم کی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی رواں سال حکومت نے گندم کے آٹے، درآمدی گندم سے تیار کردہ آٹے، گندم کی مصنوعات، باریک آٹے اور سوجی کی برآمدات پر بھی پابندی عائد کردی تھی جو اگست 2025 کے اوائل تک برقرار ہے ملک کی سب سے بڑی برآمدی اناج چاول کی برآمدات 2025 میں ابتدائی طور پر تقریباً55 لاکھ ٹن رہنے کا امکان ہے اسی طرح مکئی کی برآمدات 26-2025 کے مارکیٹنگ سال میں اوسطا 5 لاکھ ٹن رہنے کا تخمینہ ہے. ملک کی سب سے اہم غذائی شے گندم کے آٹے کی مقامی قیمت مارچ 2024 سے جولائی 2025 کے درمیان تقریبا 50 فیصد کم ہوئی قیمتوں میں کمی کی وجہ مارکیٹ میں وافر دستیابی ہے جو مسلسل اچھی فصلوں اور 24-2023 میں بڑے پیمانے پر درآمدات کے باعث ممکن ہوئی اس کے ساتھ ساتھ حکومت کے 2024 سے کسانوں سے کم از کم امدادی قیمت پر گندم خریدنے کے عمل کو ختم کرنے کے فیصلے کا بھی اثر ہوا کم از کم امدادی قیمت کا خاتمہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 2024 میں منظور کردہ 7 ارب ڈالر کے بیل آﺅٹ پیکیج کی شرائط کے تحت معاشی اصلاحات کے وسیع تر منصوبے کا حصہ تھا.

مزید اہم خبریں
-
خیبرپختونخواہ اسمبلی میں افغان زلزلہ متاثرین کیلئے خصوصی قرارداد منظور
-
ملک میں تمام بلدیاتی ادارے بے دست وپا ہیں، پنجاب میں توبلدیاتی ادارے ہیں ہی نہیں
-
ملک میں تمام ڈیمز آمروں کے دور میں بنے کیونکہ ان کے پاس طاقت ہوتی ہے
-
مشرقی دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، این ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کر دیا
-
وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے کالا باغ ڈیم کی حمایت کر دی
-
گجرات ،متاثرین سیلاب کی امداد کرنیوالوں کیلئے انوکھی شرط عائد
-
پی ٹی آئی ارکان کو کہیں گے کہ وہ قائمہ کمیٹیوں سے استعفے نہ دیں
-
پنجاب والے طوفانی بارشوں کے نئے اسپیل کیلئے تیار ہو جائیں
-
صرافہ مارکیٹوں میں دو روز میں سونے کی قیمت میں 6 ہزار 900 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
نالہ لئی میں پانی کی سطح میں مزید اور خطرناک حد تک اضافہ
-
ماحول دشمن گیسوں کے اخراج میں پاکستان اور ترقی پذیرممالک کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے
-
اسلام آباد اور راولپنڈی میں طوفانی بارش کے بعد نالہ لئی میں تشویش ناک صورتحال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.