�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2025ء)پنجاب اسمبلی کے ایوان نے 1500 سالہ جشن ولادت حضرت مصطفی ﷺ کی مناسبت سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ،ایوان میں معمول کا ایجنڈا معطل کر کے سیلاب کی تباہ کاریوں پر عام بحث کی گئی ، حکومتی رکن نے سیلاب زدہ علاقوں میں کسانوں کے بجلی کے بل اور قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کر دیا جبکہ اپوزیشن نے دریا کی زمینو ں پر قبضے کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے اورسیلاب متاثرین کو موبائل وائلٹ کے ذریعے براہ راست امداد دینے کی تجویز پیش کر دی ۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائی3 گھنٹے 31 منٹ کی غیر معمولی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر سپیکر کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی نے رواں سیشن کیلئے سمیع اللہ خان ، چوہدری افتخار حسین چھچھر ، شوکت راجہ، غلام رضا ، ذوالفقار علی شاہ اور راحیلہ خادم حسین کے پر مشتمل پینل آف چیئر پرسنز کا اعلان کیا ۔
(جاری ہے)
ایوان میں رکن اسمبلی احمد سعید خان کے والد ،رکن اسمبلی رخسانہ کوثر کے شوہر کے انتقال ، کیپٹن تیمور حسین اور نائب غفور ، ریسکیو اہلکار ،شہدا ئے بنوں واقعہ، شہدا ئے سیلاب ،گلگت بلتستان ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہدا ء اور اسسٹنٹ کمشنر فرقان کے انتقال پر دعائے مغفرت کی گئی ۔اجلاس میں 1500 سالہ جشن ولادت حضرت مصطفی ﷺ کی مناسبت سے قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔
قرارداد مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ رانا ارشد نے پیش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی کا ایوان اس تاریخی موقع کا خیر مقدم کرتا ہے جس کے مطابق امسال 1500 سال کا عرصہ مکمل ہورہا ہے جب ہمارے نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺکو اس دنیا میں سراپا رحمت اور منبع ہدایت بنا کر بھیجا گیا ۔ ہ ایوان حضور اکرمﷺ کی حیات طیبہ کو امن، محبت، عدل اور اخلاق کی کامل مثال تسلیم کرتا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب بھر میں سیرت النبی ﷺ کانفرنسز اور درود و سلام کی محافل سرکاری سرپرستی میں ہوں،طلبہ کے مابین تقریری مقابلے اور سیرت پر مبنی کتب کی صوبائی سطح پر نمائشیںمنعقد کی جائیں،سکولز، کالجز اور جامعات میں خصوصی سیرت سیمینارز اور تعلیمی پروگرامز منعقد کیے جائیں، جشن ولادت مصطفی ﷺ کے موقع پر’’رحمت للعالمین ڈے‘‘سرکاری سطح پر منایا جائے،قرارداد میں زور دیا گیا کہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے سیرت نبوی ﷺ کے پیغام کو موثر انداز میں عام کرنے کی ضرورت ہے، نئی نسل کو سیرت طیبہ سے جوڑنے اور تعلیمات محمدی ﷺکو عام کیا جائے، یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مال ،جان ہر چیز تاجدار ختم نبوت پر قربان ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے عید میلاد النبی ﷺکو شان و شوکت سے منانے کے لئے اقدامات کی ہدایات دی ہیں، مجالس مرتبہ عید میلادالنبی ﷺمنانے کے لئے ایک پورا عشرہ رکھا گیا ہے، سکولوں میں محفل میلاد اور سیرت کانفرنس کا انعقاد ہو گا، ہرڈسٹرکٹ لیول پر سیرت کانفرنس منعقد ہوں گی،سیرت کانفرنس میں بچوں کو اپنے نبی کی زندگی کے بارے میں بتائیں گے، پورے مہینے میں لنگر اور سبیلوں کا انتظام حکومت کرے گی،12 ربیع الاول والے دن بھی لنگر اور سبیلوں اور صفائی کا خاص انتظام کیا جائے گا،تمام سرکاری عمارتوں پرچراغاں کیا جائے گا۔
اس دوران اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے ۔اپوزیشن رکن بریگیڈیئر (ر)مشتاق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چودہ اگست کو گھروں میں یوم آزادی کی تقریب منعقد کرنے کی کوشش کی تو گرفتار کر لیا گیا،کیا حکومت وعدہ کرتی ہے کہ جشن عید میلاد النبی ﷺمنانے پر ہم پر مقدمہ نہیں کریں گے ۔جس پر سپیکر ملک محمد احمد خان ے کہا کہ اگر کوئی چودہ اگست کو بطور احتجاج منائے گا تو یہ جرم ہوگا، ۔
وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ پانچ اگست کو یوم احتجاج بری طرح فلاپ ہوا تو لیڈر شپ نے چودہ اگست کو احتجاج کی کال دی،عید میلاد النبی ﷺپر کوئی سیاست نہیں ہوگی تو اس دن کو منانے پر کوئی گرفتاری یا مقدمہ نہیں ہوگا۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر نے تمام ایجنڈا معطل کر کے سیلاب کی موجودہ صورتحال اوراس کی تباہ کاریوں پر عام بحث کا آغاز کرنے کی ہدایت کی ۔
صوبائی وزیر آبپاشی کاظم پیرزادہ نے سیلاب کی صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تربیلا ڈیم میںپانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہورہی ہے ،منگلا ڈیم پر پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم نہیں ،تین دریائوں نے آبادیوںکو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے،منگلا ڈیم آج بھی نہیں بھرا ،اس بار تباہی دو طرح سے ہوئی ،چناب میں تین گھنٹے میں نو لاکھ سترہ ہزار کیوسک پانی گزرا جبکہ صلاحیت نو لاکھ گیارہ ہزار کیوسک ہے،سیلاب سے پہلے چھتیس گھنٹوں میں ساڑھے تین سو چار سو ملی میٹر بارش ہوئی جو سیلاب کا حصہ بنی،اتنی گرمی پڑی کہ خیبر پختونخواہ میں گلیشئیر پگھلے جس سے سیلاب کی کہانی شروع ہوئی،خانکی بیراج ہمارے انجینئرز نے بنایا ہے جہاں سے تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب پرامن طریقے سے گزارا ہے،چناب میں تین گھنٹے میں تین سے نو لاکھ کیوسک تک پانی گزراگیا جو تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے،تیس کلومیٹر دور نیچے بیراج میںدس لاکھ ستتر ہزار کیوسک پانی آیا۔
کاظم پیرزادہ نے کہا کہ راوی میں37 سالوںبعد اتنا زیادہ پانی آیا، جن گھروں میں پانی آیا وہ راوی کی گزرگاہ پر بنائے گئے ہیں، دنیا بھر میں دریا کی گزرگاہ کو کھلا رکھنے کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہوتا،ہمیں ایک اور مسئلہ یہ پیش آیا کہ روای جہاں چناب میں گرتا ہے وہاں چناب کا پانی پہلے ہی راوی سے اوپر تھا،جہاں راوی کا پانی چناب سے نیچے تھا وہاں پونڈنگ ہوئی،ہم نے وقت پر اور وقت سے پہلے بریچ کیا ۔
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں، اس سیلاب کی وجہ سے کسان زندہ مر گیا ہے ،اس حکومت میں چینی کا سیکنڈل آیا ،گھی ،گندم کا سکینڈل آئے، ہر طرح سے غریب ہی پس رہا ہے ،یہاں سیلاب آنے والا تھا اور ہمارے حکمران باہر کے ممالک کی سیر کر رہے تھے ،دریا کی زمین پر قبضوں کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے ،اس حکومت کی لیڈرشپ پر عوام کا اعتماد ختم ہو گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 4 گھنٹے فون کرنے کی اجازت دے دیں وہ آپ کو دنیا سے سیلاب متاثرین کے لئے پیسے اکٹھے کر کے دیں گے ،بانی پی ٹی آئی کو عالمی سطح پر فنڈز ملیں گے ،ان کے پروٹوکول کی وجہ سے ملتان میں 10، 10 گھنٹے لوگوں کو پانی تک نہیں ملا ،کمیٹی بنائیں اور لوگوں کو موبائل وائلٹ کے ذریعے امداد دیں ،اس طرح کرنے سے کرپشن نہیں ہو گئی۔
اپوزیشن کے چیف وہپ رانا شہباز نے کہا کہ سارا پنجاب ڈوب رہا ہے ،لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں،ڈی سی اور ڈی پی او ایک کشتی میں بیٹھ کر ریسکیو کرتے ہوئے ٹک ٹاک بناتے ہیں،کسان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ،گندم اڑتیس سو روپے اور روٹی پچیس روپے ، چینی دو سو روپے کی ہوگئی ہے، اگر ہمارے تحصیل کو اپ گریڈ کیاجاتا تو پانی گھروں میں داخل نہ ہوتا،مریم نواز کی فوٹو پر سیلاب زدگان سے فراڈ ہو رہا ہے، سیلاب زدہ لوگوں کو نان چنے کے بجائے اکائونٹ میں پیسے دئیے جائیں ،سیلاب میں آٹھ سے دس فٹ پانی تو جنوری تک خشک ہوگا ،کیسے یہ نقصان پورا ہوگا،اب تو کسان گندم یا کوئی اور فصل نہیں اگا سکتا۔
سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اگر آپ کے پاس سوشل میڈیا نہ ہو تو اپوزیشن بھی اپنی بات نہیں کر پائے گی ،دوسروں کے سوشل میڈیا پر بھی بات نہ کریں،آفت کے موقع پر تجاویز دیں یا وہ مسائل بیان کریں جو حقیقت پر مبنی ہوں، خیبر پختوانخواہ میں بھی سیلاب سے تباہ کاری ہوئی تو اس پر سخت الفاظ میںبات نہ کی جائے،سیلاب سے پچیس اضلاع متاثر ہیں دو ملین افراد اپنے گھروں سے باہر ہیں، سیلاب کے بعد افراط زر بڑھے گا اس پر توجہ دینا ہوگی۔
وزیر آبپاشی کاظم پیرزادہ نے کہا کہ اپوزیشن نے سیلاب زدگان کے لئے ایک بھی تجویز نہیں دی،بانی پی ٹی آئی کے ایجنڈے سے ہٹیں گے تو کوئی اچھی تجویز دیں گے۔حکومتی رکن افتخار چھچھر نے حکومت کو سیلاب کی تباہی پر زمینداروں کے بجلی کے بل اور قرض معاف کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پنجاب میں ایسا سیلاب کبھی نہیں آیا ہوگا، دریائے ستلج سے چار لاکھ کیوسک کا پانی گزر رہا ہے اور اس کی صلاحیت تین لاکھ کیوسک ہے، دریائے چناب دس لاکھ ستر ہزار کیوسک کا سامنا کررہا ہے، لوگوں کی بہت بری حالت ہے ،لوگ سڑکوں پر بیٹھے ہوئے ہیں،فوری طور پر زراعت، آبپاشی، لائیو سٹاک، ڈیزاسٹر کے محکمے مل کر سیلاب کی تباہ کاریوں پر لائحہ عمل بنائیں، اگر زمینداروں کو سہولت نہ دی گئی تو بہت بڑا نقصان ہوجائے گا۔
سپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کااجلاس آج جمعہ کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔