سید زین شاہ پر جھوٹے مقدمات درج کیئے جانے کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے 100 سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہرے

زین شاہ سندھ کے دریا، سندھ کے وسائل اور سندھ کی زمینوں کا محافظ ہے،ایسی آپ سو ایف آئی آر داخل کر دیں ہم اس کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی کے کرپٹ حکمران جنہوں نے ملک کو لوٹا ہے وہ ملک دشمن ہیں،مظاہرین

اتوار 7 ستمبر 2025 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)سید زین شاہ پر جھوٹے مقدمات درج کیئے جانے کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے 100 سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے،احتجاجی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ سندھ کو پیپلز پارٹی کی مخالف جماعتوں کے لئے سیاسی نو گو ایریا بنا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لونی کوٹ اور کوٹری تھانے میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر اور کنوینر سید زین شاہ پر جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر درج کرنے کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی کال پر اتوار کے روز کراچی، حیدرآباد، جامشورو، سیہون، بھان سعیدآباد، دادو، میہڑ، خیر پور ناتھن شاہ، لاڑکانہ، جیکب آباد، ٹھل، سکرنڈ، نواب شاہ، دولت پور، قاضی احمد، مورو، نوشہرو فیروز ، نواب علی محمد، رانی پور، گمبٹ، سکھر، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، کندھ کوٹ، بدین، میرپور خاص، گولارچی، سجاول، نوشہرو فیروز، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو آدم، ٹنڈو محمد خان، کوٹری، ٹھٹہ، گھارو، سمیت سندھ کے 100 سے زاہد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

(جاری ہے)

کراچی پریس کلب پر ایس یو پی کے انفارمیشن سیکریٹری خواجہ نوید امین ایڈوکیٹ، سندھ یونائیٹڈ لائرز فورم کے صدر عاقب راجپر ایڈوکیٹ، کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ، ممبر سندھ بار کونسل فہیم ضیا ایڈوکیٹ ارشد شر ایڈوکیٹ اور دیگر رہنما جمع ہوئے اور انہوں نے زین شاہ پر جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

حیدرآباد میں پارٹی سینئر نائب صدر روشن علی برڑو کی قیادت میں اولڈ کیمپس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ روشن برڑو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سندھ سراپا احتجاج ہے۔ پیپلز پارٹی پولیس کو زرداری فورس بنا کر سیاسی مخالفین کو ہراساں کر کے سیاسی وفاداریاں تبدیل کی جا رہی ہیں۔ ایف آئی آر میں وزیر داخلہ، ایس ایس پی جامشورو ملوث ہیں۔

زین شاہ سندھ کی آواز ہے۔ زین شاہ نے ایسا کون سا جرم کیا ہے جو ان کے اوپر جھوٹی ایف آئی آر داخل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زین شاہ کا جرم یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی جو اٹھارہ سالہ خراب حکمرانی اور کرپشن کے ذریعے پورے سندھ پر قبضہ کر کے بھیٹی ہے جب زین شاہ نے پیپلز پارٹی کو للکارا تو پیپلز پارٹی نے زین شاہ کی پرامن جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کے لئیے زین شاہ کے اوپر جھوٹی ایف آئی درج کروائی۔

انہوں نے کہا کہ زین شاہ سندھ کے دریا، سندھ کے وسائل اور سندھ کی زمینوں کا محافظ ہے۔ ایسی آپ سو ایف آئی آر داخل کر دیں ہم اس کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے کرپٹ حکمران جنہوں نے ملک کو لوٹا ہے وہ ملک دشمن ہیں۔ ہم محب وطن ہیں ہم آئین کی بالا دستی کی بات کرتے ہیں۔ ہم قانون کی بات کرتے ہیں۔ ہم اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہیں۔

زین شاہ پر ایف آئی آر درج کر کے آپ سمجھ رہے ہو کہ آپ ہماری پر امن جدوجہد کو روکیں گے۔ روشن برڑو نے کہا کہ زین شاہ نے جس جرتمندی سے سندھ کے کڑوروں لوگوں کو جگایا ہے اس سے سندھ میں عوامی انقلاب اور تبدیلی آئے گی۔ جب تک سندھ سے کرپٹ حکمرانوں کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ زین شاہ کے خلاف جو جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں پوری دنیا اور ملک کی اسٹیبلشمنٹ کو بھی پتہ ہے کہ زین شاہ ملک دشمن نہیں ہے۔

زین شاہ نے آئین کی بالا دستی، انصاف اور قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔ زین شاہ نے تمام قوموں کے حقوق کی بات کی ہے۔ ہم کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سندھ کے معدنی وسائل، سندھ کی زمینیں، سندھ کے پانی کے لئیے، سندھ میں انصاف اور میرٹ کے لئیے لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری سندھ یہ مطالبہ کرتی ہے کہ جھوٹی ایف آئی آر داخل کرنے والے وزیر داخلہ سے لے کر پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔

ہم سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ بار کونسل کے ممبران، بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران سے معلوم کریں کہ 31 اگست کو شام 4 بجے زین شاہ کہاں تھے۔ زین شاہ نے مورو میں شہیدوں کو انصاف دلانے کے لئیے ہزاروں لوگوں کے درمیان موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ زین شاہ 4 بجے جامشورو میں 30 سے 35 افراد کے ساتھ روڈ بلاک کر کے بھیٹے تھے اور ملک کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

اس طرح کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے پر آپ ہو شرم آنی چاہیے۔ ہم زرداری مافیا کے ذریعے پولیس کی اس سیاسی دہشت گردی کے خلاف عوام کی عدالت میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ روشن برڑو نے کہا کہ آئی جی سندھ جب ایس ایس پی تھے تب آپ کی رپوٹیشن ٹھیک تھی لیکن جب سے آپ آئی جی سندھ بنے ہیں آپ نے پولیس کو زرداری فورس بنا دیا ہے۔ سندھ پولیس نہ منشیات روکتی ہے نہ کرائم روکتی ہے اب سندھ پولیس کا کام سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائیاں کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں سے امید کرتے ہیں کہ وہ اس کیس کا نوٹس لے کر ہمیں انصاف فراہم کریں گی۔ ہم عوامی احتجاج کے ساتھ ساتھ ان جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آرز کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہم ان تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماں، سول سوسائٹی، وکلا، بار ایسوسی ایشنز و دیگر کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان بے بنیاد ایف آئی آرز کی مذمت کی۔