Live Updates

اسلام امن کا مذہب ،ملک میں قانون موجود ہے اور کوئی شخص قانون کو ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں رکھتا،حافظ طاہرمحموداشرفی

بدھ 10 ستمبر 2025 21:40

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلام امن کا مذہب ہے جو غیر مسلموں کو بھی مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے،ملک میں قانون موجود ہے اور کوئی شخص قانون کو ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں رکھتا۔فیصل آباد میں رحمت للعالمین ﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مذہب کے نام پر تشدد پھیلانے والوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ جو لوگ مساجد میں خون بہاتے ہیں وہ مسلمان نہیں ہو سکتے بلکہ یہ خوارج اور بیرونی ایجنڈے پر چلنے والے عناصر ہیں جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ آفات اور سیلاب جیسی مشکلات میں ہمیشہ فوج سب سے آگے دکھائی دیتی ہے،ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے فوجی اپنی جانیں داؤ پر لگا کر دوسروں کو بچاتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہاں تک کہ اپنے جسم کو پانی پر ڈال کر دوسروں کو سہارا دیتے ہیں اور جب شہادت کی خبر ان کے گھر والوں تک پہنچتی ہے تو وہ تعزیت نہیں بلکہ مبارکباد دینے کے لیے کہتے ہیں۔ انہوں نے شہدا اور ان کے لواحقین کے جذبے کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔

بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دو گھنٹے میں غزہ کو خالی کرا لے گا لیکن دو سال گزرنے کے باوجود فلسطینی عوام کا حوصلہ ٹوٹا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے 125 ممالک فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں لیکن امریکہ اس کے اقوام متحدہ میں داخلے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہمارے وزیر اعظم اور محمد بن سلمان جیسے رہنما ایک ساتھ کھڑے ہوں گے تو فلسطین کی آواز کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جب قطر پر حملہ ہوا تو وزیر اعظم سمیت پوری قیادت نے قطر کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔انہوں نے اعلان کیا کہ جمعۃ المبارک کو پورے ملک میں خصوصی دعائیں اور اجتماعات ہوں گے جن میں فلسطین اور قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی منفی سرگرمیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے صرف یوٹیوبر تھے، اب تو یوٹیوبر مولوی بھی سامنے آ گئے ہیں جو عوام میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء کو ذمہ داری کے ساتھ قوم کی رہنمائی کرنی چاہیے نہ کہ ذاتی شہرت اور افراتفری کے لیے مذہب کا سہارا لینا چاہیے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات