Live Updates

پاکستان کے پاس اسرائیل کو چند گھنٹوں میں لپیٹنے کی صلاحیت ہے، جس طرح بھارت کو لپیٹا تھا، مولانا فضل الرحمٰن

اسرائیل وجود میں آیا تو قراداد پاکستان میں لکھا گیا کی فلسطینیوں کی بستیوں پر یہودیوں کی بستیاں ناقابل قابل قبول ہے اور یہ قائد اعظم کا اعلان تھا، تحفظ ختم نبوت اور دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 12 ستمبر 2025 10:18

پاکستان کے پاس اسرائیل کو چند گھنٹوں میں لپیٹنے کی صلاحیت ہے، جس طرح ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر2025ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس اسرائیل کو چند گھنٹوں میں لپیٹنے کی صلاحیت ہے، جس طرح بھارت کو چند گھنٹوں میں لپیٹا تھا۔ راولپنڈی میں تحفظ ختم نبوت اور دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اسرائیل وجود میں آیا تو قراداد پاکستان میں لکھا گیا کی فلسطینیوں کی بستیوں پر یہودیوں کی بستیاں ناقابل قابل قبول ہے اور یہ قائد اعظم کا اعلان تھا۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے لیے کئی محاذ کھلے ہیں، اسرائیل کے وحشیانہ پن سے 70 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، بوڑھے، بچے، خواتین اور غیر مسلح افراد پر بم باری بزدلی ہوتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے دوحا میں حماس کی قیادت پر فضائی حملہ کیا، لبنان، شام اور یمن پر حملہ کر چکا ہے، یہ ملکوں کی خود مختاری پر حملہ ہے، حماس اور قطر کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل وجود میں آیا ان کی خارجہ پالیسی کے مطابق مسلم امہ کا وجود ختم ہوگا، امت مسلمہ کو احساس ہو اسلامی دنیا کے حکمرانوں کا اجلاس دوحا میں بلا رہے ہیں، اللہ کرے امت مسلمہ کے حکمرانوں کا ضمیر جاگے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی خواہش ہے اسلامی وجود اور بلاک ہو، بیت المقدس کی آزادی کے لیے مشترکہ دفاعی قوت استعمال کریں، پاکستان کی صلاحیت ہے وہ اسرائیل کو چند گھنٹوں میں لپیٹ سکے، جس طرح پاکستان نے بھارت کو چند گھنٹوں میں لپیٹا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ٹرمپ کہتا ہے اسرائیل بات نہیں مان رہا اور پھر حملہ ہو جاتا ہے، الزام کس کو دیں پہلے حماس قیادت اکٹھی کی پھر حملہ کروا دیا، اسرائیل گریٹر اسرائیل کی بات کرتا ہے، وہ حرمین شریفین پر اسرائیل کی توسیع اور قبضے کی بات کرتا ہے۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ دو ریاستی نظریہ نہیں بلکہ ایک فلسطین کا نظریہ ہے۔

انتخابات میں دھاندلی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلیاں نہ کیا کرو، نتیجے تبدیل نہ کیا کرو۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب کی تباہی ہے، لوگ بے گھر اور شہید ہو چکے ہیں، ہمیں ان مظلوموں کی طرف دیکھنا چاہیے، ہمارے بچے اور مائیں ہیں جو کرب سے زندگی گزر رہے ہیں، سب مظلوموں کی مدد کریں اور جو مدد کررہے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی سفاکیت کے خلاف پیغام دینا ہوگا اور قوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہے، یہاں سے سیلاب زدگان کے لیے پیغام دینا ہوگا کہ ان کے ساتھ ہیں۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ چند مشکوک لوگ معاشرے میں اضطراب اور شکوک و شبہات پھیلاتے ہیں، سپریم کورٹ میں ان عناصر کو شکست دی اور ان کی کمر توڑ دی ہے اور وہ دوبارہ اپنی کمر سیدھی نہیں کرسکتے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات