Live Updates

ماحولیاتی چیلنج اور مالی دبا سے نمٹنے کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے،چیئرمین نیشنل بزنس گروپ

سیلاب سے اربوں ڈالر کا نقصان، عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی جائے،آئی ایم ایف سے تعمیرنوکے اخراجات کے لیے مذاکرات کیے جائیں،میاں زاہدحسین

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو دوہرے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ حالیہ تباہ کن سیلابوں سے 670 کلومیٹر سڑکوں، سینکڑوں پلوں اور تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 40 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں ان سب کی بحالی کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مالیاتی نظم وضبط کا سامنا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پرمعاشی پالیسی پراتفاق رائے وقت کی اہم ضرورت ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ سیلاب سے پنجاب میں چاول، گنے پھلوں، سبزیوں، اورکپاس کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں جس سے سپلائی چین اور ایکسپورٹ متاثرہو گی۔

(جاری ہے)

کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، صرف ستمبرمیں 4.3 فیصد اضافے کی پیشگوئی ہے جب کہ سالانہ مہنگائی 15 فیصد تک جانے کا خرچہ خدشہ بڑھ رہا ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ اگرچہ حالیہ غیرملکی سرمایہ کاری کے معاہدے، جن میں چین کے ساتھ 8.5 ارب ڈالرکا بی ٹو بی معاہدہ اورایک امریکی کمپنی کے ساتھ 50 کروڑ ڈالرکا مائنز اینڈ منرلز کے لییایم او یو شامل ہیں، پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت اور کامیاب حکمت عملی کا ثبوت ہیں، مگرتعمیرنوپرآنے والا اربوں ڈالرکا مالی بوجھ آئی ایم ایف کی کفایت شعاری پالیسی سے براہِ راست متصادم ہے۔

میاں زاہد حسین نے زور دیا کہ حکومت کوآئی ایم ایف کے نئے منظور شدہ "Resilience and Sustainability Facility" پروگرام سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے اورغیرملکی سرمایہ کاری کوطویل مدتی، ٹھوس منصوبوں میں بدلا جائے تاکہ پیداواری اورماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو جدید خطوط پربڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ادارہ جاتی اصلاحات اور زراعت میں کارپوریٹ فارمنگ کے علاوہ کواپریٹو فارمنگ کو اپنانا ہوگا تاکہ بحرانوں اور بیرونی انحصارکے چکرکوتوڑا جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات