محض بیانات اور تقریریں کافی نہیں‘ مسلمان ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں، ایران کی تجویز

کسی عملی اقدام کے بغیر صرف تقاریر پر مشتمل اجلاسوں سے اسرائیل کا کچھ نہیں بگڑے گا، خود کو تباہی سے بچانے کیلئے ہی کوئی فیصلہ کرلیں؛ سیکریٹری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل علی لاریجانی کا بیان

Sajid Ali ساجد علی پیر 15 ستمبر 2025 12:37

محض بیانات اور تقریریں کافی نہیں‘ مسلمان ممالک مشترکہ آپریشن روم ..
تہران ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر 2025ء ) قطر کے داارلحکومت دوحہ میں اسرائیلی حملے کے تناطر میں ایران نے کہا ہے کہ محض بیانات اور تقریریں کافی نہیں، مسلمان ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں۔ اس حوالے سے اپنے ایک ایک بیان میں ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے کہا کہ کسی عملی اقدام کے بغیر صرف تقاریر پر مشتمل اجلاسوں سے اسرائیلی حکومت کا کچھ نہیں بگڑے گا، ضروری ہے کہ مسلمان ممالک اسرائیل کی جنونی حکومت کے خلاف ایک مشترکہ آپریشن روم بنائیں، یہ فیصلہ صیہونی حکومت کے سرپرستوں کو پریشان کرنے کے لیے کافی ہوگا، پہلے مسلمان ممالک نے فلسطین کے مظلوموں کے لیے کچھ نہیں کیا تو اب کم از کم خود کو تباہی سے بچانے کے لیے ہی کوئی فیصلہ کرلیں۔

(جاری ہے)

دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی تیاری کے حوالے سے ہونے والی میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہاں جمع ہیں تاکہ ایک اور غیر قانونی اسرائیلی حملے پر غور کر سکیں جو ایک برادر اور خودمختار ریاست پر کیا گیا ہے، محض اس حقیقت سے کہ ہمیں بار بار ایسے اجلاس بلانے پڑ رہے ہیں، یہ واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک مستقل خطرہ بن چکا ہے، پاکستان سب سے سخت الفاظ میں ریاست قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ اشتعال انگیز اور غیر قانونی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے، وزیراعظم پاکستان پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ یہ حملہ بلا جواز ہے اور علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق کر رہا ہے، اسرائیل نے ایک ایسی ریاست کو نشانہ بنایا جو امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر فلسطین میں جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف تھی، یہ حملہ اسرائیل کی جارحانہ سوچ اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کو بے نقاب کرتا ہے۔