بھارتی حکومت کا سکھ یاتریوں کو روکنا مذہبی آزادی وانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،سردار رمیش سنگھ اروڑہ

ہفتہ 20 ستمبر 2025 23:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سرداررمیش سنگھ اروڑہ کی زیر صدارت متروکہ وقف املاک بورڈ ہیڈ آفس میں ہفتہ کے روز پاکستان سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی کا 9واں اجلاس منعقد ہواجس میں بھارتی حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سکھ یاتریوں کو پاکستان میں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آنے کی اجازت نہ دینے پر سخت ردعمل دیا اور متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔

اس موقع پرسردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ یہ اقدام مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس سے دنیا بھر کے سکھوں کے جذبات کو گہری ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ننکانہ صاحب، کرتارپور اور پنجہ صاحب جیسے مقدس مقامات پر سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہا مگر بھارتی حکومت بار بار اپنے ہی شہریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے پوری پاکستانی قوم کو پاکستان اور سعودیہ کے مابین دفاعی معاہدے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ جس طرح مسلمانوں کے لیے مکہ ومدینہ نہایت ہی مقدس مقامات ہیں ایسے ہی پوری دنیا کی سکھ کمیونٹی اپنے مقدس مقامات پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی دعا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے06 اور07 مئی کو پاکستان پر حملہ کیا، ننکانہ صاحب میں بھی ڈرون حملہ ہوا جبکہ 07 مئی کو بھارت نے کرتار پور کا راستہ بھی بند کردیا،09 جون کو بھی بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکا اور اب بابا گرو نانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات کے موقع پر بھارتی حکومت اپنے سکھ شہریوں کو پاکستان آنے سے روک کر مذہبی آزادی سلب کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے دوران گورودوارہ کرتارپور صاحب میں پانی داخل ہونے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم محمدشہباز شریف نے فوری اقدامات کیے جبکہ پاک فوج اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے سکھ برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین سکھ برادری کے لیے بہت مقدس اور ننکانہ صاحب وکرتارپور کی زیارت ہر سکھ کا خواب ہے۔

صو بائی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے دنیا بھر کے یاتریوں خصوصا یوکے، کینیڈا اور امریکہ کے لیے آن لائن ویزا سہولت فراہم کی تاکہ وہ باآسانی پاکستان آ سکیں، اس کے برعکس بھارت اپنے ہی شہریوں کو اس بنیادی حق سے محروم کر رہا ہے۔چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمودچوہان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ پر یقین رکھتا ہے جبکہ بھارت کا رویہ عالمی معاہدوں اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے ہمیشہ گورودواروں اور دیگر مقدس مقامات کی بحالی و دیکھ بھال کو ترجیح دی ہے، حالیہ سیلاب کے باوجود کرتارپور اور دیگر گوردوارے 24 گھنٹے کے اندر یاتریوں کے لیے بحال کیے گئے۔ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے کہا کہپاکستان سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی اور ETPB سکھ یاتریوں کے لیے سہولیات بڑھانے پر مسلسل کام کر رہے ہیں اور پاکستان آنے والے یاتریوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کی جاتی ہے۔

اجلاس میں شریک اراکین نے متفقہ طور پر بھارتی حکومت کے اس غیرانسانی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لیے اقدامات کرے ۔اجلاس میں جنرل سیکرٹری پاکستان سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی ستونت کور، نائب صدر سردار مہیش سنگھ، ڈاکٹر سردار ممپال سنگھ، سردار تارا سنگھ، سردار گیان سنگھ، سردار ستونت سنگھ، سردار حمیت سنگھ، سردار صاحب سنگھ اور سردار بھگت سنگھ بھی موجود تھے۔