کراچی کے عوام کا خون نچوڑ کر سندھ حکومت عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی میں مصروف ہے، حیدر عباس رضوی

بارش نے کراچی کو ڈبو دیا، گٹر ابلتے رہے، بیماریاں پھیلتی رہیں، حکمران سب اچھا ہے کا راگ الاپتے رہے، رہنما ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس

ہفتہ 27 ستمبر 2025 20:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما حیدر عباس رضوی نے بہادرآباد مرکز میں اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کا خون نچوڑ کر سندھ حکومت عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی میں مصروف ہے، یہ شہر جو پاکستان کو 70 فیصد سے زائد اور سندھ کو 98 فیصد ریونیو دیتا ہے، اس کے شہری آج ڈمپر مافیا کے پہیوں تلے کچلے جا رہے ہیں، ایک سال میں چھ سو سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، بارش نے شہر کو ڈبو دیا، گٹر ابلتے رہے، بیماریاں پھیلتی رہیں اور حکمران سب اچھا ہے کا راگ الاپتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی والے گزشتہ بیس برسوں سے خرید کر پانی پینے پر مجبور ہیں جبکہ بچوں کو کتے کے کاٹنے کی ویکسین تک میسر نہیں، سندھ حکومت ریبیز ویکسینیشن کے اربوں روپے ہڑپ کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

شہر میں کوئی ایک سڑک ایسی نہیں جو قابلِ استعمال ہو، نئی گاڑیاں تین سال سے زیادہ نہیں چل سکتیں، شاہراہ بھٹو، یونیورسٹی روڈ، حب کنال اور کریم آباد انڈر پاس کرپشن کی نذر ہو کر کھنڈر بن چکے ہیں۔

اسٹریٹ کرائمز صنعت کی شکل اختیار کر چکے ہیں، صرف گزشتہ برس 54 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں مگر سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہے کیونکہ وہ خود مافیا کی سرپرست ہے۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ کراچی کا 2007 کا اسٹریٹیجک ماسٹر پلان، جسے کراچی کی منتخب بلدیاتی اسمبلی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے متفقہ طور پر منظور کیا اور سپریم کورٹ کے واٹر کمیشن نے 2020 میں ک گزٹ نوٹیفائی کروایا، اس کراچی اسٹریٹیجک ڈیولپمنٹ پلان 2020 کو سندھ حکومت نے دانستہ طور پر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور اس کے برخلاف کھربوں روپے کے منصوبے کرپشن کی نذر کر دیے۔

آج کہا جا رہا ہے کہ کراچی کا کوئی ماسٹر پلان نہیں، جبکہ سچ یہ ہے کہ سازش کے تحت نیا جعلی ماسٹر پلان بنایا جا رہا ہے تاکہ اس شہر کی ترقی کو مزید روکا جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 149 کے تحت وفاقی حکومت، سندھ حکومت کو پابند کرے کہ وہ کراچی اسٹریٹیجک ڈیولپمنٹ پلان 2020 پر من و عن عملدرآمد جنگی بنیادوں پر کرے، انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت کراچی اسٹریٹیجک ڈیولپمنٹ پلان 2020 پر عملدرآمد نہ کرنے والے عناصر، حکومتی ارکان اور انتظامیہ کے ذمہ داران پر انکوائری آرڈر کرتے ہوئے مجرموں کو قرار واقعی سزا دے، ساتھ ہی طارق منصور ایڈوکیٹ کو ملنے والی دھمکیوں کا فوری نوٹس لے کر ان کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس میں حق پرست سینیٹر خالدہ اطیب، اراکینِ قومی اسمبلی احمد سلیم صدیقی، صبحین غوری، رعنا انصار، اراکینِ صوبائی اسمبلی عبد الوسیم، مظاہر امیر، جمال احمد، ڈاکٹر عبدالباسط، اعجاز الحق، عادل عسکری،رانا شوکت،فرح سہیل، بلقیس مختار اور قر العین بھی شریک تھیں۔