نادرا کا صوبائی حکومتوں کے تعاون سے تیار کردہ نیا خودکار نظام کے تحت پیدائش اور وفات کا فوری اندراج ممکن

اتوار 12 اکتوبر 2025 14:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2025ء) ڈیجیٹل گورننس اور شہری سہولت کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے تیار کردہ ایک نئے خودکار نظام کے ذریعے پیدائش اور وفات کے اندراج کے عمل کو تیز، زیادہ موثر اور شفاف بنا دیا ہے۔ایک بیان کے مطابق یہ اقدام وفاقی وزیر داخلہ کے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے شروع کیا گیا ہے اور یہ حکومت کے رجسٹریشن خدمات کو بہتر بنانے اور نظام میں ناکارہ پن کو ختم کرنے کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہے۔

جاری اصلاحات نیشنل بائیو میٹرک اینڈ رجسٹریشن پالیسی فریم ورک کے تحت نافذ کی جا رہی ہیں، جسے وزیراعظم نے رواں سال یکم جنوری کو منظور کیا تھا۔ اس فریم ورک کا مقصد پاکستان بھر میں اہم واقعات کے بروقت اندراج کے لیے ایک یکساں اور ٹیکنالوجی پر مبنی میکانزم قائم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ایک پائلٹ پراجیکٹ کے تحت نادرا نے ملک بھر کے 50 سے زائد ہسپتالوں اور صحت مراکز میں جدید ڈیجیٹل رجسٹریشن سسٹم کامیابی سے نصب کیے ہیں۔

اس اقدام میں اسلام آباد کے پمز، سی ڈی اے، اور ایف جی ہسپتالوں سمیت بڑے صحت کے مراکز، لاہور کا لیڈی ایچیسن ہسپتال اور کوئٹہ، خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور سندھ کے کئی ہسپتالوں اور طبی مراکز شامل ہیں۔اس نئے نظام کے ذریعے ہسپتال اور صحت مراکز اب براہ راست نادرا سے منسلک ہیں، جس سے پیدائش اور وفات کا فوری اندراج ممکن ہوگا۔

جیسے ہی کوئی واقعہ ریکارڈ ہوتا ہے، نادرا والدین یا ورثاء کو موبائل ایپلیکیشن اور ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع بھیجتا ہے، جو انہیں متعلقہ یونین کونسل میں سرکاری رجسٹریشن مکمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔اس خودکار عمل کے متعارف کرانے سے اب تک حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔اب تک نادرا کو اس نئے میکانزم کے ذریعے ملک بھر سے 4,000 پیدائش اور 407 وفات کے نوٹیفکیشن موصول ہو چکے ہیں۔

شہری اس نادرا موبائل ایپ کے ذریعے یا اپنی قریبی یونین کونسل میں جا کر ان اہم واقعات کو آسانی سے رجسٹر کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر پنجاب کے تین اضلاع میں شروع کی گئی یہ سہولت جلد ہی پورے صوبے تک بڑھائی جائے گی۔ اس نظام کو پاکستان بھر کے دیگر سرکاری اور نجی ہسپتالوں اور صحت مراکز تک توسیع دینے پر بھی کام جاری ہے۔حکام نے بتایا کہ جب صوبائی حکومتیں اپنی تیاریاں مکمل کر لیں گی، تو یونین کونسلوں پر براہ راست رجسٹریشن خدمات بھی فعال ہو جائیں گی جس سے صحت کے اداروں، نادرا، اور مقامی حکومتی محکموں کے درمیان مکمل انضمام یقینی ہوگا۔

یہ نیا اقدام ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف ایک بڑا قدم ہے، جو تاخیر کو کم کرنے، ڈیٹا میں ہیر پھیر کو روکنے اور پاکستان کے قومی شناخت اور آبادی کے ریکارڈ سسٹم کو مضبوط بنانے کا وعدہ کرتا ہے۔