مصری تارکین وطن کی اکثریت نے نئے آئین کے حق میں ووٹ دیدیا

منگل 14 جنوری 2014 07:26

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء)مصری تارکین وطن کی اکثریت نے ملک کے نئے آئین کے حق میں ووٹ دیا ہے۔تاہم دنیا کے بیشتر دارالحکومتوں میں قائم مصری سفارت خانوں میں منعقدہ ریفرنڈ م میں مصریوں کے ووٹ ڈالنے کی شرح بہت کم رہی ہے۔مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان بدرعبداللتی نے سوموار کو ایک نجی ٹی وی چینل سی بی سی کو بتایا ہے کہ اتوار کی صبح تک ریفرینڈم میں پچانوے ہزار تارکین وطن نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔

دنیا بھر کے ایک سواکسٹھ ممالک میں مقیم مصری تارکین وطن کے لیے سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔مصری تارکین وطن کو نئے آئین پر ہونے والے ریفرینڈم میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے 8جنوری سے 12 جنوری تک وقت دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مصر میں 14 اور 15 جنوری کو نئے آئین پر ریفرینڈم ہورہا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی عرب میں مقیم 98فی صد مصریوں نے ریفرینڈم میں ''ہاں'' میں ووٹ دیا ہے۔

کل 23651مصریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ان میں سے23011 نے نئے آئین کے حق میں اور صرف 474 نے 'ناں'' میں ووٹ دیا۔متحدہ عرب امارات میں متعین مصری سفیر ایہاب حمودہ نے بتایا ہے کہ 90 فی صد تارکین وطن نے نئے آئین کے حق میں ووٹ دیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ گذشتہ ریفرینڈم کے مقابلے میں اس مرتبہ ووٹ ڈالنے کی شرح دوہزار فی صد سے بھی کم رہی ہے کیونکہ اس مرتبہ میل کے ذریعے بھیجے گئے ووٹنگ کو منسوخ کردیا گیا تھا۔

عمان میں متعین سعودی سفیر کے مطابق اردن میں مقیم 4291 مصریوں نے ریفرینڈم کے لییاپنے ووٹوں کا اندراج کرایا تھا۔ان میں صرف 546 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ان میں سے 531 نے نئے آئین پر ہاں اور 14 نے ناں میں ووٹ دیا ہے اور ایک ووٹ کو منسوخ کردیا گیا۔طرابلس میں متعین مصری سفیر محمد ابوبکر نے سرکاری خبررساں ادارے مڈل ایسٹ نیوز ایجنسی (مینا) کو بتایا کہ 97.5 فی صد ووٹروں نے ہاں میں ووٹ دیا ہے۔واشنگٹن میں متعین مصری سفیر محمد توفیق کے مطابق امریکا میں مقیم 95.5 فی صد مصری تارکین وطن ووٹروں نے نئے آئین کی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ عنوان :