پاکستان ریلوے نے روایتی بے حسی کی بدترین مثال قائم کردی، ریلوے ٹریک پر دھماکے سے متاثرہ شالیمار ایکسپریس کے مسافر واقعہ کے کئی گھنٹوں تک بے یار و مددگار پڑے رہے

بدھ 5 فروری 2014 04:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء)پاکستان ریلوے نے روایتی بے حسی کی بدترین مثال قائم کردی ،منگل کی شب کراچی اور ٹھٹھہ کے درمیان قادر نگر میں ریلوے ٹریک پر دھماکے کے نتیجے میں متاثر ہونیوالی شالیمار ایکسپریس کے مسافر واقعہ کے کئی گھنٹوں تک بے یار و مددگار پڑے رہے ،اندھیرا ہونے کے باعث خواتین اور بچے شدید خوف میں مبتلا رہے ایمبولینسوں کے ذریعے مسافروں کو مرکزی شاہراہ تک چھوڑا گیا جبکہ ، حادثے کے بعد آئندہ کے اقدامات کے بارے میں ریلوے حکام کی جانب سے واضح طور پر مسافروں کو کچھ نہیں بتایا گیا جس کی وجہ سے سیکڑوں مسافر گھر واپسی کے لئے پریشان رہے ۔

ریلوے ٹریک پر دھماکہ کے بعدبوگی نمبر ایک میں سوار ایک مسافر عذیر قریشی نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مغرب کے بعد اس مقام پر زور دار دھماکے کی آواز آئی اور پوری ٹریک دھماکے کی شدت سے لرز گئی ،خواتین اور بچے خوف سے چلانے لگے جس مقام یہ یہ واقعہ رونما ہوا وہاں سناٹے کا عالم تھا جو مسافروں کے خود کو مزید بڑھا رہا تھا ۔

(جاری ہے)

ریلوے حکام نے روایتی بے حسی کی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے مسافروں کی پریشانی کو کم کرنے کئے کوئی اقدامات نہیں کئے کئی گھنٹے کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ریل میں سوار ریلوے ملازمین سے آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا اور انتظار کرنے کو کہا ۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں بتایا گیا کہ ریلوے کی ریلف ٹرین نکل چکی ہے لیکن جائے وقوعہ پر 3گھنٹے سے زائد وقت گذارنے کے باوجود ریلیف ٹرین نہیں آئی اور بیشتر مسافروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہی گھر واپس جانے میں عافیت جانی ۔

متعلقہ عنوان :