اسرائیل ’فریڈم فوٹیلا‘ کے متاثرین کو دو کروڑ ڈالر ادا کرے گا ، اس سلسلے میں باقاعدہ مذاکرات کا آغاز گذشتہ برس اس وقت ہوا جب اسرائیل کی جانب سے ترکی سے باضابطہ طور پر معذرت طلب کی گئی،اسرائیلی اخبار کا انکشاف

بدھ 5 فروری 2014 04:40

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء) اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ’فریڈم فلوٹیلا‘ پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو کروڑ ڈالر ادا کیے جائیں گے۔اسرائیلی اخبار ’ہاریٹز‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، ان مغربی سفارتکاروں نے جنہیں مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا، بتایا کہ ترکی کی جانب سے ابھی تک اسرائیلی پیشکش پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

اسرائیل اور ترکی کے رمیان تعلقات اس وقت سے کشیدگی کا شکار ہوگئے جب 201ء میں غزہ کی طرف جانے والے تْرکی کے امدادی بحری بیڑے پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کیے گئے حملے کے نتیجے میں فلسطینیوں کے حامی نو سرگرم کارکن ہلاک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

ان میں سے آٹھ ترک شہری اور ایک ترک نڑاد امریکی شہری تھا۔اس واقعے کے بعد ترکی نے اسرائیل سے باضابطہ معافی اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے تلافی کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سلسلے میں باقاعدہ مذاکرات کا آغاز گذشتہ برس اس وقت ہوا جب اسرائیل کی جانب سے ترکی سے باضابطہ طور پر معذرت طلب کی گئی۔اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ دونوں فریق کے درمیان تعلقات کئی ماہ تک تعطل کا شکار رہے مگر پھر گذشتہ دسمبر میں یہ مذاکرات اس وقت دوبارہ بحال ہوئے جب اسرائیلی مذاکرات کار ترکی گئے اور ترکی نے تلافی کی رقم میں کمی پر آمادگی کا اظہار کیا۔ اخبار کے مطابق، ترکی نے تلافی کے طور پر3 کروڑ ڈالر کا تقاضا کیا تھا، جبکہ اسرائیل کی جانب سے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی پیشکش کی گئی تھی۔