حیدرآباد،شمالی وزیرستان کے متاثرین کی سندھ آ مد کو روکنے کیلئے سندھ بچاؤ کمیٹی کی اپیل پر مختلف علاقوں میں ہڑتال،احتجاجی دھرنا دیا گیا ، حیدرآباد، لطیف آباد کے تمام کاروباری علاقے معمول کے مطابق کھلے رہے،کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی،فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی

بدھ 23 جولائی 2014 06:51

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جولائی۔2014ء) شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کیخلاف کئے جانے والے آپریشن سے متاثر ہوکر سندھ آنے والے متاثرین کو روکنے کیلئے سندھ بچاؤ کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال کی اپیل پر قاسم آباد کے مختلف علاقوں میں ہڑتال رہی، جبکہ حیدرآباد، لطیف آباد کے تمام کاروباری علاقے معمول کے مطابق کھلے رہے۔ ہڑتال کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی البتہ فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ، اِدھر سندھ بچاؤ کمیٹی کے رہنماوں نے بھی حیدرآباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا اور روڈ بلاک کردیا ، دھرنے اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سندھ بچاؤ کمیٹی کے کنوینر اور سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ ،جئے سندھ قومی محاذ کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر نیاز کالانی، جئے سندھ محاذ آریسر گروپ کے میر عالم مری، ڈاکٹر دودو مہری، مختیار عباسی، مسرور تھیبو، جئے سندھ محاذ کے عبدالفتاح چنہ، کے بی لغاری ایڈوکیٹ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ ہم وزیرستان سے آنے والے لوگوں کیلئے سندھ میں چیک پوسٹ قائم کررہے ہیں لیکن سندھ میں کوئی بھی چیک پوسٹ نہیں ہے ،

وزیرستان اور وانا کے لوگوں کو بنوں اور ٹانک کے کیمپوں میں رکھا جائے ، انہیں 2ہزار کلو میٹر کا سفر کرواکر سندھ میں کیوں بھیجا جارہا ہے ، سندھ میں متاثرین کے نام پر دہشت گردوں کو آباد کرنے کے عمل کو ہم برداشت نہیں کرینگے جوکہ سندھ میں بھی دہشت گردی کرینگے ، اس سے قبل بھی سندھ میں دہشت گردی میں سوات اور وانا اور وزیرستان کے لوگ بھی ملوث رہے ہیں جس کا خود سندھ حکومت بھی اعتراف کرتی رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہم باہر سے مزید کسی آنے والے کو برداشت نہیں کرینگے اور تارکین وطن کیلئے راستے روک دینگے ، انہوں نے کہاکہ سندھ کے وزیراعلیٰ دھمکی دے رہے ہیں لیکن ہم تشدد کا جواب پرامن احتجاج سے دینگے۔

(جاری ہے)

ہم سندھ کے حقوق کیلئے پرامن احتجاج کررہے ہیں اور اس سے قبل بھی اپنے پرامن احتجاج کے ذریعے ہی ہم نے ان حکمرانوں کو شکست دی ہے جس کی واضح مثال دہرے بلدیاتی نظام ہے، انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت سندھ بچاؤ کمیٹی کے کارکنوں کیخلاف کارروائیاں بند کرے اور ان کی گرفتاریوں کا سلسلہ روکا جائے۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں سندھ بچاؤ کمیٹی کے بڑی تعداد میں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، انہوں نے کہاکہ 5اگست کو سندھ بچاؤ کمیٹی کراچی حیدرمنزل میں اجلاس ہوگا جس میں تارکین وطن کیخلاف احتجاجی تحریک کے لائحہ عمل پر غور اور فیصلے کئے جائیں گے۔