روس نے امر یکہ سمیت تعزیرات لگانے والے مما لک سے درآمدات پر پابندی لگا دی ، ان درآمدی مصنوعات کی فہرست تیار کی جائے، جو آئندہ سال روس میں ممنوع قرار پائیں گی‘ روسی صدر ، فیصلے کے بعد رو سی صدر کی عوا می مقبو لیت میں اضا فہ

جمعہ 8 اگست 2014 04:48

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک سرکاری فرمان جاری کرتے ہوئے، اْن ملکوں کی زرعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگائی ہے یا اْنھیں محدود کیا ہے، جِن ممالک نے روس کیخلاف تعزیرات لاگو کر رکھی ہیں۔اِس بات کا اعلان کرتے ہوئے،روس کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ صدر پیوٹن نے اپنی حکومت کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ اِن درآمدی مصنوعات کی فہرست تیار کی جائے، جو آئندہ سال روس میں ممنوع قرار پائیں گی۔

تا ہم اپنے حکم نامے میں پیوٹن نے اِن خاص مصنوعات کی وضاحت نہیں کی۔امریکہ اور یورپی یونین نے روس کی طرف سے جزیرہ نما یوکرینی کرائمیا کو ضم کرنے اور مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں کو اسلحہ اور دیگر امداد فراہم کرنے کی پاداش میں، روس کے خلاف معاشی تعزیرات لاگو کر رکھی ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثنا، خودمختار ’لیوادا سینٹر‘ کی طرف سے یکم سے چار جولائی کو کیے جانے والے رائے عامہ کے ایک جائزے میں پیوٹن کی مقبولیت کی سطح 87 فی صد بتائی گئی ہے، جب کہ جولائی میں یہ 85 فی صد کی سطح پر تھی۔

ماضی میں ایک بار، دسمبر 3002ء میں اْن کی صدارتی مقبولیت کی سطح 87 فی صد پر تھی، جسے لیوادا سینٹر نے ہی ترتیب دیا تھا۔ ستمبر 2008ء میں بحیثیت وزیر اعظم، مسٹر پیوٹن کی مقبولیت کی سطح 88 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔لیوادا سینٹر کے مطابق، روس میں امریکہ مخالف جذبات ریکارڈ اونچے درجے پر بتائے جاتے ہیں۔ رائے عامہ کے ایک جائزے میں، جسے 18 سے 21 جولائی کے دوران ترتیب دیا گیا، 34 فی صد شرکا نے امریکہ کے لیے ’زیادہ تر خراب‘ جذبات کا اظہار کیا، جب کہ 40 فی صد نے اِنھیں ’بہت ہی خراب‘ بتایا۔

متعلقہ عنوان :