یم کیو ایم کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات ، موجودہ سیاسی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی ، دھرنے اور احتجاج کے بعد سیاسی حل نکلنا ہے تو پہلے ہی نکال لیا جائے ، ملک مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا ،فاروق ستار،موجودہ صورتحال کا حل سیاسی طریقے سے نکالنا ہوگا،خالد مقبول صدیقی

جمعہ 8 اگست 2014 04:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء) ایم کیو ایم کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی ، ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ دھرنے اور احتجاج کے بعد سیاسی حل نکلنا ہے تو پہلے ہی نکال لیا جائے ، ملک مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا ، وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کو اے پی سی بلانے کی تجویز دی ہے اے پی سی کے ذریعے قومی قیادت مسئلے کا حل ڈھونڈنے تو حالات کے ذمہ داری وزیراعظم پرنہیں ہوگی ۔

فاروق ستار نے کہا کہ ملک مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا مہم جوئی سے شرپسند عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں ہوش مندی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم سے ملاقات میں اصرار کیا کہ افہام تفہیم سے مسئلے کا حل کیا جائے خواہش ہے کہ حکومت اگر افہام تفہیم کی پالیسی اختیار کرتی ہے اور مذاکرات کے دروازے کھول رہی ہے تو مذاکرات کو موقع ملنا چاہیے ۔

دھرنے اور احتجاج کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے مگر مذاکرات کا راستہ بھی اختیار کرنا چاہیے دھرنوں کے بعد سیاسی حل نکلتا ہے تو پہلے ہی نکال لیا جائے تو بہتر ہوگا انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کے ساتھ گزشتہ حکومت کے دور میں کنٹینر میں بھی مذاکرات ہوئے تھے فریقین مذاکرات کرتے ہیں تو ہم پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں ۔ اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو موجودہ صورتحال کا حل سیاسی طریقے سے نکالنا ہوگا۔