سابق چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے اپنے وکلاء کو عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوٰ ی کے لیے عدلیہ سے رجوع کرنے کا حتمی ٹاسک دے دیا، وکلاء نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائرکردی

جمعہ 8 اگست 2014 06:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء )سابق چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے اپنے وکلاء کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوٰ ی کے لیے عدلیہ سے رجوع کرنے کا حتمی ٹاسک دے دیاہے جس کے تحت ان کے وکلاء نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائرکردی ہے جس میں کہاگیاہے کہ مقدمات کے فیصلے ہونے کے بعدیہ فیصلے پبلک پراپرٹی بن جاتے ہیں اس لیے ان کی کاپی مہیاکرناآئین وقانون یاسپریم کورٹ رولز کی خلاف ورزی نہیں ہے سابق چیف جسٹس کے وکیل احسن الدین شیخ نے میڈیا کوبتایاکہ انھوں نے عمران خان کا سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں جمع کرایاجانیوالے بیان حلفی اور فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی کے حصول کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف باقاعدہ اپیل دائرکردی ہے جس میں رجسٹرار کے تمام اعتراضات کو دورکیاگیاہے اور ان کی مکمل وضاحت بھی دی گئی ہے

ان کا مزید کہناتھاکہ سابق چیف جسٹس کی جانب سے عمران خان کوبھجوائے گئے ہتک عزت نوٹس کو قانونی طورپر چودہ روز کاعرصہ گزرچکاہے اور عمران خان نے نہ ہی اپنابیان واپس لیاہے اور نہ ہی سابق چیف جسٹس سے معافی مانگی ہے لہٰذا اب یہ ضروری ہوگیاہے کہ ان کے خلاف ہتک عززت دعوٰی کے لیے عدالت سے رجوع کیاجائے اس کے لیے ضروری ہے کہ ان کاوہ بیان حلفی جو انھوں نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ مین جمع کرایاتھااور کہاتھاکہ اب وہ عدالت کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی بیان بازی نہیں کریں گے چاہیے اگریہ بیان ملے گا توسابق چیف جسٹس اپنے دعٰوی میں ٹھوس ثبوت فراہم کرسکیں گے اس لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کے فیصلے کوکالعدم قراردیاجائے اور سابق چیف جسٹس کو عمران خان کا بیان حلفی اور مزکورہ مقدمے کاتصدیق شدہ فیصلے کی کاپی مہیاکی جائے۔