سعودی اپیلٹ کورٹ نے مذہبی پولیس کے اہلکاروں کو گالیاں دینے والی خاتون شہری کو 50 کوڑوں اور ایک ماہ قید کی سزا کی توثیق کردی

پیر 18 اگست 2014 08:09

مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء)سعودی عرب کے شہر مکہ معظمہ کی ایک اپیلٹ کورٹ نے ایک ماتحت فوجداری عدالت کی جانب سے خاتون شہری کو 50 کوڑوں اور ایک ماہ قید کی سزا کی توثیق کی ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق سزا یافتہ خاتون ایک کاروباری شخصیت ہے۔ اس کیخلاف مقدمہ اس وقت بنایا گیا جب اس نے اپنے ایک کیفے پر چھاپہ مارنے والے مذہبی پولیس المعروف امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے اہلکاروں کو گالیاں دیں اور انہیں 'کذاب' قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق سزا پانے والی سعودی خاتون کے ملکیتی کیفے پر چھاپے اور پولیس اہلکاروں سے مبینہ بدکلامی کا واقعہ کئی ماہ قبل پیش آیا۔ پولیس نے چھاپے کے بعد اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک فوج داری عدالت میں کیفے کی مالکن کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔

(جاری ہے)

عدالت کے حکم پر خاتون کو حراست میں لیا گیا۔ فوجداری عدالت نے ابتدائی طور پر خاتون کو 05 دن قید اور 10 کوڑوں کی سزا سنائی تھی۔

مذہبی پولیس نے سزا کو اپیل کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

اپیل کورٹ نے پولیس کی رپورٹ، گواہوں کے بیانات اور مدعا علیھا کا موقف سننے کے بعد سزا کو ناکافی قرار دیتے ہوئے فوجداری عدالت سے سزا پر نظر ثانی کا فیصلہ دیا۔فوج داری عدالت نے دوبارہ کیس کی سماعت کی اور ملزمہ کو ایک ماہ قید اور پچاس کوڑوں کی سزا کا حکم دیا ہے۔ خاتون کے وکلاء نے مقدمہ دوبارہ اپیل کورٹ میں اٹھایا تو جج صاحبان نے فوج داری عدالت کی سزاء کی توثیق کرتے ہوئے اسے حتمی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند ماہ پیشتر پولیس نے معمول کی کارروائی کے دوران جدہ میں ایک کیفے پر چھاپہ مارا تو وہاں پر کچھ غیر ملکی غیر قانونی طور پر کام کرتے پائے گئے۔ وہ پولیس کو دیکھتے ہی بھاگ کھڑے ہوئے۔ پولیس حکام نے ہوٹل سے بعض اہم نوعیت کی چیزیں قبضے میں لیں اور اس کی رپورٹ مرتب کر رہے تھے کہ اس دوران مالکن بھی آ دھمکی۔ اس نے پولیس پر لعن طن کی اور انہیں کذاب قرار دیتے ہوئے انہیں سرعام سب وشتم کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ عنوان :