عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی انتخابات ، اسفندیارولی خان بلامقابلہ مرکزی صدر اور میاں افتخار حسین مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب،پشاور میں شدید بارشوں سے18افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اعظم سواتی اسلام آباد میں سٹیج پر ناچ رہے ہیں،اسفندیارولی،یہ ہے نیا پاکستان،وزیرستان کے لاکھوں متاثرین بے یارومددگار ہے اور وزیراعلیٰ ناچ رہے ہیں،یہ بھی نیا پاکستان ہے، جلسہ عام سے خطاب

پیر 18 اگست 2014 07:57

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی انتخابات میں اسفندیارولی خان بلامقابلہ مرکزی صدر اور میاں افتخار حسین مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے،اس سلسلے میں ولی باغ چارسدہ میں پارٹی کے مرکزی کونسلروں،چاروں صوبوں اور ضلعی تنظیموں کا ایک اجلاس زیر صدارت سینیٹر حاجی عدیل منعقد ہوا،اجلاس میں اسفندیارولی مرکزی صدر،میاں افتخار حسین مرکزی جنرل سیکرٹری،غلام احمد بلور سینیٹر نائب صدر،بشریٰ گوہر نائب صدر،سینیٹر زاہد خان سیکرٹری اطلاعات جبکہ صوبہ پنجاب سے ریاض شیخ،بلوچستان سے سینیٹر داؤد خان،سرائیکی سے شیخ محمد یاسین،سندھ سے کاملا خان نائب صدور منتخب ہوگئے،دیگر عہدیداروں میں جمیلہ بی بی،منظور خان امین پاشا،فاروق بنگش شامل ہے۔

بعد ازاں عوامی نیشنل پارٹی کے نو منتخب مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ پشاور میں شدید بارشوں سے18افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اعظم سواتی اسلام آباد میں سٹیج پر ناچ رہے ہیں،یہ ہے نیا پاکستان،وزیرستان کے لاکھوں متاثرین بے یارومددگار ہے اور وزیراعلیٰ ناچ رہے ہیں،یہ بھی نیا پاکستان ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا مرکزی صدر منتخب ہونے کے بعد ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سب سے زیادہ دھاندلی اے این پی کے ساتھ ہوئی ہے،دیگر سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم تھا جبکہ ہمارا الیکشن کمشنر بیت اللہ محسود تھا،اگر احتجاج کرنا تھا تو دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنا عوامی نیشنل پارٹی کا حق بنتا تھا۔مگرہم نے جمہوریت کی مفاد میں شدید تحفظات کے باوجود الیکشن نتائج تسلیم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نوازشریف کے ساتھ نہیں ہے،ہم اس مینڈیٹ کے ساتھ ہیں جو عوام نے نوازشریف کو دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور نوازشریف مل بیٹھ کر مذاکرات کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ کونسی جمہوریت ہے اور کونسا آئین ہے کہ50,60ہزار لوگوں کو جمع کرکے اسلام آباد کی سڑکوں پر وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جاتا ہے،آئین میں وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا طریقہ کار موجود ہے مگر عمران خان نے اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے غیر جمہوری راستہ اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح دھرنوں اور پستول کے ذریعے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا غیر جمہوری اور غیر آئینی مطالبہ مان لیا جائے۔