مسلم لیگ ن کے اندر سے بھی شریک برادران کے استعفے کی آوازیں اٹھنے لگیں،اگر یہ اصولوں کی بات کرتے ہیں تو انہیں مستعفی ہوکر تحقیقات کا سامنا کرنا چاہیے‘ سردار ذوالفقار کھوسہ

اتوار 31 اگست 2014 08:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے استعفوں کے مطالبہ کے بعد حکمران جماعت مسلم لیگ ن سے بھی ان کے استعفے کی آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں اور پارٹی کے مرکزی رہنماء ذوالفقار علی کھوسہ نے کہا ہے کہ اگر اصولوں کی بات کی جائے تو ان دونوں بھائیوں کو مستعفی ہوکر سانحہ ماڈل ٹاؤن اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات میں مکمل تعاون کیا جائے۔

ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ان کے بیٹے سردار دوست محمد کھوسہ کے خلاف کیس ہوا تھا تو انہوں نے خود اس سے کہا تھا کہ پہلے استعفیٰ دو تحقیقات کا سامنا کرکے بے گناہی ثابت کرو اور پھر واپس آؤ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہون نے شکوہ کیا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت رہنماؤں اور کرکنوں کی قربانیوں کی قدر نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں نو سال وہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر کی حیثیت سے پرچم بلند کرتے رہے لیکن جب مشرف کے جانے کے بعد وہ واپس آئے تو آتے ہی مسلم لیگ ن پنجاب کی صدارت کا شہباز شریف نے مطالبہ کردیا اور اسے حاصل بھی کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف میڈیا مہم بھی چلائی گئی تو جس پر میں وضاحت مانگی مگر آج تک جواب نہین دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :