سرچ انجن یاہو نے نیشنل سکیورٹی کی غرض سے جاسوسی کیلئے صارفین کا ڈیٹا مہیا نہ کیا تو اس کو روزانہ کی بنیاد پر اڑھائی لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہو گا،امریکہ

ہفتہ 13 ستمبر 2014 08:59

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13ستمبر۔2014ء)امریکی حکومت نے سرچ انجن یاہو کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے نیشنل سکیورٹی کی غرض سے جاسوسی کے لئے صارفین کا ڈیٹا مہیا نہ کیا تو اس کو روزانہ کی بنیاد پر اڑھائی لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ امریکا کی یہ دھمکی عدالتی دستاویزات منظر عام پر آنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے ادارے نے یاہو سے نگرانی کے نئے اصولوں کے تحت یہ مطالبہ کیا ، تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ غیر آئینی ہے۔

جمعرات کو وفاقی جج کے حکم پر اس مقدمے سے متعلق بعض مواد عام کیا گیا۔ مگریاہو عدالت میں حکومت کے اس حکم کی غیر آئینی قرار دینے میں ناکام رہا۔ یاہو کے جنرل کونسل ران بیل کا کہنا ہے کہ اس مواد کی اشاعت شفافیت کی جیت کے لیے انتہائی اہم ہے۔

(جاری ہے)

یاہو کا کہنا ہے کہ ایک عدالتی حکم کے بعد صارفین کی آ ن لائن سروسز سے متعلق معلومات کے حصول کی غرض سے حکومت نے قانون میں ترمیم کی ہے۔

این ایس اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے امریکی نگرانی کا پروگرام گزشتہ برس منکشف کر دیا تھا۔ یاہو کے جنرل کونسل ران بیل کا مزید کہنا تھا کہ ایک موقع پر امریکی حکومت نے ہمیں دھمکی دی کہ اگر ہم نے انہیں معلومات نہیں دیں تو وہ ہمیں یومیہ ڈھائی لاکھ ڈالر جرمانہ کریں گے۔ عدالت کی جانب سے مقدمے سے متعلق 1500 صفحات کی دستاویز عام کی گئی۔

متعلقہ عنوان :