سینئر حکومتی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس صرف پسندیدہ اور مخصوص صحافیوں سے سوالات لینے پر دیگر صحافیوں کی جانب سے احتجاج پرشدید ہڑبونگ کا شکار ہو گئی، وزراء کو مجبورا پریس کانفرنس کے خاتمے کا اعلان کرنا پڑا

جمعرات 25 ستمبر 2014 07:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء )سینئر حکومتی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس صرف پسندیدہ اور مخصوص صحافیوں سے سوالات لینے پر دیگر صحافیوں کی جانب سے احتجاج پرشدید ہڑبونگ کا شکار ہو گئی، وفاقی وزراء کو مجبورا پریس کانفرنس کے خاتمے کا اعلان کرنا پڑا۔بدھ کے روزسینئر حکومتی وزراء بشمول وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشی رحمان خان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے انتخابی دھاندلیوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ کو بنیاد بنا کرالزام تراشی کے جواب میں منعقد کی گئی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس وقت انتہائی نا پسندیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب وہاں موجود صحافیوں نے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشیداور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی جانب سے صرف مخصوص اور منظور نظر صحافیوں سے سوالات لینے پر شدید احتجاج کیا اور اکثر صحافی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا شروع ہو گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفاقی وزراء کی جانب سے مخصوص صحافیوں سے سوالات لینے پر ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر ایسا ہی کرنا ہوتا ہے تو صرف اپنے مخصوص صحافیوں کو مدعو کیا کریں، حتی کہ ایک صاحب سے حکومتی وزراء پر پہلے سے سوالات طے کر کہ اپنے مخصوص صحافیوں سے کروانے کا بھی الزام عائد کیا۔جس پر سینئر وفاقی وزراء کو بحالت مجبوری پریس کانفرنس کے فوری اختتام کا اعلان کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ وفاقی وزراء پر ایسے الزامات عائد کئے گئے ہیں بلکہ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے بیشتر حکومتی وفاقی وزراء کی پریس کانفرنسوں کے دوران نہ صرف نئے اور نوجوان صحافیوں کو سوالات کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا جاتا بلکہ وہ زیادہ تر اپنے منظور نظر اور مخصوص صحافیوں اور اکثر میڈیا اداروں کے لئے مارکیٹنگ کرنے حضرات سے مخصوص سوالات لے کر ان کے طویل طویل جوابات دینے کے بعد پریس کانفرنس کے ا ختتام کا اعلان کر دیتے ہیں شاہد اس کی ایک وجہ نوجوان صحافیوں کے سوالات کا غیر اعالانیہ ، غیر متوقع یا پھر چبھتا ہوا ہونا ہو تا ہے۔

متعلقہ عنوان :