جرگہ نے تینوں فریقوں کو اپنی تجاویز تحریری طور پر دے دی ہیں، جوابات کی روشنی میں جرگہ اپناآئندہ کاکردار ادا کرے گا، سراج الحق، حالات سے مایوس نہیں ہیں،ان شا اللہ کوئی رستہ ضرور نکلے گا۔ میڈیا سے بات چیت

جمعرات 25 ستمبر 2014 08:03

راولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء )امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جرگہ نے تینوں فریقوں کو اپنی تجاویز تحریری طور پر دے دی ہیں۔اب ان کے جوابات کی روشنی میں جرگہ اپناآئندہ کاکردار ادا کرے گا۔ ہم حالات سے مایوس نہیں ہیں ان شا اللہ کوئی رستہ ضرور نکلے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز دار العلوم تعلیم القرآن راجہ بازار کے نائب مہتمم مولانا مفتی امان اللہ کی شہادت پر ان کے والد مولانا محمد اشرف علی اور دیگر لواحقین سے اظہار تعزیت اور دُعا کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب مولانا عبدالجلیل نقشبندی امیر جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد زبیر فاروق  نائب امراء ضلع راولپنڈی شمس الرحمان سواتی  میجر(ر) محمد منیر اعظم  سیکرٹری اطلاعات ملک محمد اعظم  امیر زون پی پی 12 ملک یعقوب  نائب امیر چوہدری رضا محمد امیر زون پی پی 13 سیدعزیر حامد سابق ایم پی اے چوہدری حنیف اور دیگر عہدیداران اور کارکنان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل تعزیت کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی مولانا اشرف علی کے خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک سازش کے تحت ملک بھر میں چُن چُن کرعلماء کرام کا قتل عام کیا جارہا ہے اور حالت یہ ہے کہ ابھی تک ایک قاتل بھی پکڑا نہیں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال اور عزت کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔

جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی  اسے عوام کی گردنوں پر مسلط رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔آج تو حالت یہ ہو چکی ہے کہ گھر اور بازاروں کے ساتھ ساتھ مساجد بھی محفوظ نہیں رہی ہیں۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا مفتی امان اللہ کے قاتلوں کو فوری طور پر پکڑ کر قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔