حکومت سندھ کاصوبے بھر میں پانی کی تنصیبات پر بجلی کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

جمعرات 25 ستمبر 2014 07:09

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء) حکومت سندھ نے صوبے بھر میں پانی کی تنصیبات پر بجلی کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اس حوالے سے 1250 سولر انرجی پروجیکٹس پر کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر حکومت سندھ نے پانی کی تمام تنصیبات اور آر او پلانٹس کو عام بجلی سے چلانے کے بجائے شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں ۔

شمسی توانائی کے اس پروجیکٹس سے نہ صرف تمام پانی کی تنصیبات اور آر او پلانٹس 24 گھنٹے چلائے جا سکیں گے بلکہ اس سے بجلی کے بلوں کی مد میں ادا کی جانے والی رقم میں بچت کی جا سکے گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سولر انرجی پروجیکٹس ٹھٹھہ ، عمر کوٹ ، حیدر آباد ، جامشورو ، نواب شاہ ، بدین ، تھرپارکر سمیت دیگر اضلاع میں لگائے جا رہے ہیں اور 600 سولر انرجی پروجیکٹس رواں سال دسمبر تک آپریشنل کر لیے جائیں گے جبکہ باقی 650 سولر انرجی پروجیکٹس پر کام جون 2015ء میں مکمل کر لیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان شمسی توانائی پروجیکٹس پر کام پاک اوسیز نے شروع کر دیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ان پروجیکٹس پر مقامی لوگوں کو روزگار دیا جائے گا ، جس سے نہ صرف بے روزگاری میں کمی واقع ہو گی بلکہ بجلی کی پیداوار میں بھی حکومت سندھ خود کفیل ہو جائے گی ۔ واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے سولر توانائی کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :