امریکی صدر اوباما کی منظوری کے بعدداعش کے ٹھکانوں پر حملے جاری،ٹوما ھاک میزائلوں سے لیس ایف 16 اور بی 1 گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ایف 22 جنگی طیاروں کی الرقہ میں داعش و حلب کے اطراف میں النصرہ فرنٹ اورتنظیم خراسان کے ٹھکانوں پر بمباری

جمعرات 25 ستمبر 2014 07:30

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء)امریکی صدر براک اوباما کی منظوری کے بعد شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامی "داعش" کے ٹھکانوں پر حملے جاری ہیں۔ شام میں گذشتہ روز بمباری میں "ٹوما ھاک" میزائلوں سے لیس ایف 16 اور بی 1 گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ایف 22 جنگی طیاروں نے شام کے شہر الرقہ میں داعش اور حلب کے اطراف میں متمرکز النصرہ فرنٹ اور تنظیم خراسان نامی گروپوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

فضائی کارروائی میں داعشی جنگجووٴں کو منتقل کرنے والی بسوں اور گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور دونوں شہروں میں عسکریت پسندوں کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔غیر ملکی خبر رسان ادارے نے امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام میں القاعدہ کی ایک ذیلی تنظیم "خراسان" بھی امریکا کی ہٹ لسٹ پر ہے اور اس کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا جائے گا کیونکہ اس گروپ نے امریکا میں دھماکوں کیلیے ایک ہوائی جہاز کے ذریعے دھماکہ خیز مواد لے جانے کی کوشش کی تھی۔

(جاری ہے)

امریکی سینٹرل کمان کے ایک اہم عہدیدار جنرل ویلیم میفیل نے بھی خراسان گروپ کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم امریکا اور یورپ سمیت کئی دوسرے مغربی ملکوں کے مفادات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل ولیم کا کہنا تھا کہ شام میں گذشتہ روز داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے "لیزر گائیڈڈ" میزائل استعمال کیے گئیہیں۔

حملے مکمل معلومات کے حصول کے بعد کیے گئے جو نہایت کامیاب اور نتیجہ خیز ثابت ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ جب سے صدر اوباما نے عراق اور شام میں داعش کی سرکوبی کا اعلان کیا تب سے ہی امریکی انتظامیہ خطے کے دوسرے عرب اتحادیوں کو اصرار کے ساتھ یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی تھی کہ دولت اسلامی کی مسلسل توسیع پسندی ان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے لہٰذا عرب ممالک کا داعش کے خلاف آپریشن میں محوری کردار ہونا چاہیے۔

اسی خطرے کو بھانپتے ہوئے عرب ممالک بالخصوص اردن، قطر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور سعودی عرب نے داعش کیخلاف جنگ میں امریکا کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔عرب ممالک کی جانب سے داعش کے خلاف جنگ میں شام اور عراق میں کارروائی کی حمایت پر صدر اوباما نے اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ گذشتہ روز نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ داعش کے خلاف ان کی جنگ جلد کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔

متعلقہ عنوان :