آئی ایس کے خلاف شامی باغیوں پر مشتمل فورس بھی لازمی ہے، جنرل ڈیمپسی

اتوار 28 ستمبر 2014 09:11

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء ) امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے کہ شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجووٴں کے خلاف کامیابی کے لیے شامی باغیوں کی ایک ایسی فورس بھی ضروری ہے، جس میں 12 ہزار سے لے کر 15 ہزار تک فائٹرز شامل ہوں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل ڈیمپسی نے 26 پینٹاگون میں صحافیوں کو بتایا کہ شامی باغیوں پر مشتمل یہ فورس اس لیے درکار ہو گی کہ وہ مشرقی شام میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کو پسپائی پر مجبور کر سکے تاکہ اسلامک اسٹیٹ IS یا دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں سے وہ علاقے واپس لیے جا سکیں جن پر وہ قبضہ کر چکے ہیں۔

ا ن کا کہنا تھا کہ ان جنگجووٴں کے خلاف بین الاقوامی عسکری اتحاد کی طرف سے کیے جانے والے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ زمینی سطح پر بھی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے یہ فورس ناگزیر ہو گی تاہم یہ عمل صبر آزما ہونے کے علاوہ کافی وقت بھی لے سکتا ہے۔جنرل مارٹن ڈیمپسی نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک کا منصوبہ یہ ہے کہ امریکا اگلے سال تک پانچ ہزار شامی باغیوں کو اپنے فوجی ماہرین کے ذریعے تربیت دے گا۔ ”لیکن امریکا کا یہ ارادہ تو کبھی نہیں تھا کہ شامی باغیوں پر مشتمل یہ فورس آخر تک بھی صرف پانچ ہزار ارکان پر ہی مشتمل ہو گی۔