جنرل اسمبلی میں فلسطینی صدر کے خطاب پر امریکا برہم،محمود عباس کی تقریر جارحانہ اور امن کے منافی ہے، امریکی دفتر خارجہ

اتوار 28 ستمبر 2014 09:15

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء) امریکا نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے جنرل اسمبلی سے خطاب کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تقریر جارحانہ اور امن کوششوں کو کمزور کرنے والی تھی۔صدر محمود عباس کے خطاب پر امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان جین پاسکی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا "اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے فلسطینی صدر کا خطاب سخت مایوس کن اور جارحانہ تھا اس لیے ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق "ایسے اشتعال انگیز بیانات مضمرات لیے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس نوعیت کے بیانات کا امن کے لیے کوششوں پر منفی اثر مرتب ہوتا ہے۔واضح رہے صدر محمود عباس نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور اسرائیل پر فلسطینیوں کے قتل عام کی جنگ کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے غزہ جنگ کو ایک مکروہ اور نسل کشی پر مبنی جنگ قرار دیا تھا۔اسرائیلی وزیر خارجہ لائیبرمین بھی محمود عباس پر برسے اور کہا کہ اس تقریر سیایک مرتبہ پھر ثابت ہو گیا ہے کہ وہ شخص ایک معقول قسم کے سفارتی معاہدے کا حصہ دار نہیں بن سکتا۔"محمود عباس اپنے خطاب میں یہ کہتے کہتے رک گئے تھے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے الزام کے تحت کارروائی کے لیے اقدامات کریں گے۔

متعلقہ عنوان :