صوبائی حکومت نے تعلیمی نصاب میں تبدیلیوں کا فیصلہ واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی علیحدگی اختیار کر لے گی ،پروفیسر محمد ابراہیم،نظریات کو اقتدار پر قربان نہیں کیا جا سکتا، ہم اقتدار کو نظریات پر قربان کریں گے،صوبائی امیر جماعت اسلامی

اتوار 28 ستمبر 2014 08:39

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء) صوبائی حکومت نے تعلیمی نصاب میں تبدیلیوں کا فیصلہ واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی صوبائی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لے گی ، نظریات کو اقتدار پر قربان نہیں کیا جا سکتا۔ ہم اقتدار کو نظریات پر قربان کریں گے ۔

(جاری ہے)

ممتاز اسلامی سکالر پروفیسر مولانا محمد شفیع الرحمان فیضی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختون خواہ کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ مولانا مرحوم سے ان کا تعلق1985ء میں قائم ہوا جو مرتے دم تک قائم رہا انہوں نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت میں شمولیت سے پہلے تحریک انصاف سے یہ معاہدہ ہوا تھا کہ سابق اے این پی دور میں نصاب میں تجویز کردہ تبدیلیوں کو کالعدم قرار دیا جائے گا مگر اب جبکہ سارا معاملہ کھل کر سامنے آچکا ہے اس میں اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور صوبائی حکومت نے یقین دہانی کروادی ہے کہ وہ مجوزہ تبدیلیوں کو نہیں مانیں گے اور نصاب میں اسلام اور نظریہ پاکستان سے متعلق کی گئی تبدیلیاں واپس لی جائیں گی اس حوالے سے تحریک انصاف کی قیادت سے معاہدہ طے پا چکا ہے

امید ہے کہ صوبائی حکومت باہمی معاہدے کا احترام کرتے ہوئے فیصلے پر جلد عمل درآمد کرے گی انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی دعوت حضرت محمد ﷺ کے لائے گئے نظام کے قیام کی دعوت ہے ، فریضہ اقامت دین کی خاطر ہم اسلامی تحریک برپا رکھیں گے ریفرنس سے سابق امیر ضلع ایبٹ آباد ڈاکٹر شیخ محمد اسحاق اور مرکزی جمعیت اہلحدیث پنجاب کے سیکرٹری جنرل سید عتیق الرحمان شاہ محمدی نے بھی خطاب کیا اپنے خطاب میں انہوں نے پروفیسر مولانا محمد شفیع الرحمان فیضی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مرحوم نے اپنی ساری زندگی اسوہ حسنہ کی پیروی میں گزاری ان کا اعلیٰ اخلاق و کردار اس بات کا آئینہ دار تھا کہ وہ جس دعوت کو پیش کر رہے ہیں اس کا عملی نمونہ بھی ہیں