امریکہ، 59سالہ امریکی خاتون کی سزا کالعدم قرار ،سزا کو خاتون کے خلاف بڑے گواہ پر شک وشبہ کرنے پر کالعدم قرار دیاگیا

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:22

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء)ایک59سالہ امریکی خاتون،جس نے 17سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارے کی سزا کو گزشتہ روز کالعدم قرار دے دیا گیا،اس کی سزا کو اس کے خلاف بڑے گواہ پر شک وشبہ کرنے پر کالعدم قرار دیاگیا۔جب لاس اینجلس کی سپیرےئر کورٹ کے جج مارک آرنولڈ نے اس کے خلاف درج کیس مسترد کردیا تو سوسن میرائی میلن نے اپنے بچوں کو دور سے بوسے دئیے اور کیس مسترد کئے جانے کے بعد کمرہ عدالت تالیوں سے گونج اٹھا۔

(جاری ہے)

میلن کو رچرڈ ڈیلے،جسے زدکوب کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا کے1997ء میں موت کی سزا دی گئی تھی،اس کی سزا کی بنیاد زیادہ تر ایک خاتون کی گواہی پر مبنی تھی جس نے حکام کو بتایا کہ میلن نے ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔لیکن گواہ کی اپنی بہن جو کہ پولیس افسر ہے نے کہا کہ وہ غالباً دنیا کی میری زندگی کی سب سے بڑی جھوٹی خاتون ہے۔ایل اے کے جج نے حکم دیا کہ میلن کو جتنی جلد ممکن ہوسکے رہا کردیا جائے،اس کی بیٹی جیسیکا بیسچ نے اسے اپنی زندگی کا خوشگوار ترین دن قرار دیا ہے اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک خواب ہے۔

متعلقہ عنوان :