برطانوی میجر سے افغانستان میں بہادری کا تمغہ واپس لے لیا گیا

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:23

لندن،برطانیہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء)برطانوی فوج کے سابق میجر ،جسے افغانستان میں خدمات سرانجام دینے پر اعلیٰ ترین بہادری کے تمغہ سے نوازا گیا تھا،تحقیقات کے بعد ملکہ الزبتھ دوئم کی جانب سے اس سے یہ واپس لے لیا گیا ہے،یہ بات ہفتہ کو ایک رپورٹ میں کہی گئی۔میجر روبرٹ آرمسٹرونگ کو 2008ء میں جنوبی افغانستان کے عدم استحکام سے دوچار ہلمند صوبہ میں برطانوی اور افغان فوجی قافلے کے حملے کی زد میں آنے کے بعد پرسکون انداز میں قیادت کرنے پر ملٹری کراس کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

لندن گیزٹ جو سرکاری نوٹسز جاری کرتا ہے کی طرف سے اعلان میں کہا گیا ہے کہ ملکہ نے حکم جاری کیا ہے کہ چھ مارچ2009ء کو سابق رائل رجمنٹ آرٹلری543241کے میجر رابرٹ مائیکل آرمسٹرونگ کو دیا جانے والا ایوارڈ منسوخ اور ختم کردیا جائے۔

(جاری ہے)

اس اقدام کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے،جس کے متعلق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اتنا پیش قیمت اعزاز واپس لیا گیاہے۔

ملٹری کراس اپنی نوعیت کا برطانوی فوجیوں کو دیا جانے والا تیسرا سب سے بڑا اعزازی ایوارڈ ہے،وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ وزارت تصدیق کرسکتی ہے کہ افغانستان میں ایک واقعہ کو لیکر دئیے جانے والے میڈل کے حوالے سے تحقیقات مکمل کی جاچکی ہیں،اس نے مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں تاہم برطانوی میڈیا نے بتایا ہے کہ حکام 2009ء کے بعد سے تمغات سے نوازنے کے معاملات میں ممکنہ بہادری دکھائے جانے کی تحقیقات کر رہے تھے۔آرمسٹرونگ کو 2012ء میں اپنے گھر میں خفیہ دستاویزات رکھنے پر فوج سے فارغ کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :