مانزہ حمید نے تشدد،حراستی موت اور حراستی زنا بل (انسداد و سزا)2014 پیش کر دیا،حکومت نے مخالفت نہ کی، بل کمیٹی کے حوالے

بدھ 29 اکتوبر 2014 07:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں رکن مانزہ حمید نے تشدد،حراستی موت اور حراستی زنا بل (انسداد و سزا)2014 ایوان میں پیش کر دیا۔حکومت کے مخالفت نہیں کی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد۔

(جاری ہے)

منگل کو قومی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید نے سرکاری ملازمین یا سرکاری حیثیت میں کام کرنے والے شخص کی جانب سے روا رکھی جانے والی تشدد کی تمام کارروائیاں ،حراستی موت اور حراستی زنا ے انسداد اور ایسی کارروائیوں سے پاکستان کے شہریوں اور عارضی طور پر پاکستان میں موجود تمام دیگر افراد کے تحفظ کے لئے احکامات وضع کرنے کا بل تشدد،حراستی موت اور حراستی زنا(انسداد و سزا) بل2014 پیش کر دیا۔

اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ میاں بلیغ الرحمن سے رائے طلب کی گئی تو انہوں نے اس بل کی مخالفت نہیں کی جس پر بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔