وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مقامی حکومتوں کے قیام کے عمل کی تکمیل کے لیے کسانوں، مزدوروں، چیئرمین/میئر، ڈپٹی میئر/ڈپٹی چیئرمین کی خالی نشستوں پر انتخابات کے انعقاد کی منظوری دیدی

بدھ 29 اکتوبر 2014 07:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء ) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے صوبے میں مقامی حکومتوں کے قیام کے عمل کی تکمیل کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذریعہ صوبے بھرمیں کسانوں، مزدوروں، چیئرمین/میئر، ڈپٹی میئر/ڈپٹی چیئرمین کی خالی نشستوں پر انتخابات کے انعقاد کی منظوری دے دی ہے، واضح رہے کہ بلوچستان پہلا اور واحد صوبہ ہے جہاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حکم کی روشنی میں 7دسمبر 2013کو بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے جبکہ خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کا انعقاد بھی کیا گیا، تاہم بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور انتخابی قوانین میں کی جانے والی ترامیم کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کئے جانے کے باعث کسانوں اور مزدوروں کے لیے مختص نشستوں اور چیئرمین/میئر، ڈپٹی چیئرمین /ڈپٹی میئر کی نشستوں پر انتخابات منعقد نہ ہو سکے، جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ نے 23مئی 2014کو دئیے گئے اپنے فیصلے میں مذکورہ ترامیم کو آئین کے منافی قرار دیا، حکومت بلوچستان اور دیگر کی جانب سے اس فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا گیا جو کہ اکتوبر 2014تک زیر التواء تھا ، حکومت بلوچستان نے کسانوں ، مزدوروں ، چیئرمین /میئر، ڈپٹی چیئرمین/ڈپٹی میئر کی نشستوں پر انتخابات کے انعقاد میں ہونے والی تاخیر اور اس باعث لوکل کونسلوں کے منتخب اراکین میں پائی جانے والی بے چینی کی وجہ سے سپریم کورٹ میں دائر اپنی اپیل واپس لے لی ہے، محکمہ بلدیات و دیہی ترقی بلوچستان کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو اس ضمن میں بھجوائی گئی سمری میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذریعے مذکورہ بالا نشستوں پر انتخابات کے انعقاد کی منظوری طلب کی گئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی ہے۔