جاپان اور شمالی کوریا کے درمیان70 اور80 کی دہائی کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد بارے پہلی بار مذاکرات کا انعقاد ،شمالی کوریا کا13 جاپانیوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف ،مزید سینکڑوں افراد یرغمال بنائے گئے، جاپان

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:12

پیانگ یانگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)جاپان اور شمالی کوریا نے70 اور80 کی دہائی میں یرغمال بنائے جانے والے شہریوں کی قسمت بارے پہلی بار مذاکرات کا انعقاد کیا ہے ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیانگ یانگ میں دونوں ممالک کے مذاکرات کے دوران جاپانی وفد کی قیادت وزارت خارجہ میں ایشیائی امور کے سربراہ جیونیشی نے کی ۔

(جاری ہے)

مذاکرات کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے یہ اعتراف کیا گیا کہ2002 ء میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے دوران کیم جونگ کے ایجنٹوں نے جاسوسی کے الزام میں 13 جاپانی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا جو ٹرین میں سفرکررہے تھے ۔

پیانگ یانگ حکام نے مزید کہا کہ یرغمال بنائے گئے افراد میں سے پانچ کو واپس بھیج دیا گیا ہے جبکہ دیگر ہلاک ہوگئے ہیں ۔دریں اثناء جاپان کا کہنا ہے کہ مزید سینکڑوں افراد کو بھی یرغمال بنایا گیا ہے ان میں سے اکثر زندہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :