تیل قیمتوں میں کمی سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے ،امیر کویت ، اراکین پارلیمنٹ وسائل کو ضائع کرنے کا عمل روک دیں اور آمدن کو متنوع بنایا جائے،تیل پر معیشت کا انحصار کم کیا جائے ، نئی پارلیمانی مدت کے آغاز پر خطاب

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:09

کویت سٹی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)کویت کے امیر نے منگل کے روز خبردار کیا ہے کہ تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے توانائی کی دولت سے مالامال خلیجی ریاست کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ وسائل کو ضائع کرنے کا عمل روک دیں اور آمدن کو متنوع بنایا جائے۔شیخ صباح الاحمد الصباح نے نئی پارلیمانی مدت کے آغاز پر تقریر میں کہا کہ ہم تیل کی قیمتوں میں کمی کی نئی لہر دیکھ رہے ہیں،جس کی وجہ اقتصادی اور سیاسی عناصر ہیں،جس کی وجہ سے عالمی معیشت پر اثر پڑا ہے اور ہماری قومی معیشت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

امیر نے حکومت اور پارلیمنٹ پر زور دیا کہ اپنی تیل اور مالیاتی دولت کو محفوظ بنایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ وسائل کو ضائع ہونے سے بچایا جائے،اخراجات میں تناسب لایا جائے اور ان لوگوں کو براہ راست سبسڈیز دی جائیں جنہیں اس کی ضرورت ہے اور اس کا عام آدمی کے معیار زندگی پر اثر نہیں پڑنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کویت کے تیل کی آمدن پر انحصار کو کم کرنے کے منصوبوں پر کام میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دے اور اس کیلئے معیشت کو متفرق بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بارہا زور دے چکا ہوں کہ ایسی سازگار معاشی سرگرمیاں شروع کی جائیں تاکہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوسکیں۔معیشت کی آمدن کے وسائل کو متنوع بنایا جائے اور قومی معیشت میں تیل پر انحصارکو کم کیا جائے۔جون کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں ایک تہائی سے زائد کمی آئی ہے،جس کی وجہ سے کویت جیسے توانائی پر انحصار کرنے والے ممالک کی معیشتوں پر اثر مرتب ہوا ہے۔

تیل سے حاصل ہونے والی آمدن کویت کی آمدن کا تقریباً94فیصد ہے لیکن تیل کی دولت سے مالامال ملک نے گزشتہ 15سالوں کے دوران تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے 500بلین ڈالر سے زائد وسیع پیمانے پر مالیاتی زرمبادلہ حاصل کیا ہے۔رواں ماہ کے اوائل میں کویت نے پبلک سبسڈیز میں کمی لانے کا آغاز کیا،جس کا تخمینہ ڈیزل،کیروسین اور ایوی ایشن ایندھن پر 18ارب ڈالر لگایا گیا ہے،بجلی،پانی اور پٹرول کیلئے بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھانے پر غور کیا جارہا ہے۔

گزشتہ سات سالوں کے عرصے میں کویت میں سرکاری اخراجات میں تین گنا سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے،جس میں زیادہ تر رقم تنخواہوں اورسبسڈیز میں اضافے کی مد میں خرچ ہورہی ہے۔چھوٹے ملک کی آبادی 1.25ملین ہے جہاں تقریباً2.8ملین غیر ملکی بھی مقیم ہیں۔

متعلقہ عنوان :