سویڈن کا فلسطین کو الگ ریاست تسلیم کرنے کا اعلان،فلسطینی صدر محمود عباس کا خیر مقدم، اسرائیل کی جانب سے سخت ناراضی کا اظہار

جمعہ 31 اکتوبر 2014 08:09

اسٹاک ہوم،یروشلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اکتوبر۔2014ء)اہم یورپی ملک سویڈن نے آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سویڈن یورپی یونین کا پہلا رْکن ملک ہے جس نے فلسطینی ریاست کے قیام کی کھل کر حمایت کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے سویڈش حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ” دلیرانہ و تاریخ ساز“ فیصلہ قرار دیا ہے۔

سویڈن کی خاتون وزیر خارجہ مارگو فالسٹروم کا ایک تازہ مضمون اخبار داگنز نیھیتر میں شائع ہوا ہے جس میں انہوں بتایا کہ حکومت ک نے ی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسٹاک ہوم کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک اہم پیش رفت ہو گی جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو ان کے حق خود اردایت کے حصول میں مزید حمایت کے حصول میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

درایں اثناء اسرائیل نے سویڈن کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر حسب معمول سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ آویگڈور لائبر مین نے سویڈش فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اسٹاک ہوم کے فیصلے سے فلسطین۔اسرائیل تنازع کے حل کے جاری امن مساعی میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے سویڈن کے فیصلے پر انہیں افسوس ہوا کیونکہ اس طرح کے فیصلوں سے انتہا پسند حلقوں میں ہی کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اب تک کم سے کم 112 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ ہاسے یورپی یونین کے کئی ممبر ممالک سمیت 134 ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔ یورپی ممالک میں جمہوریہ چیک، پولینڈ، بلغاریا، رومانیا، مالٹا اور قبرص شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :