مشرق وسطیٰ میں سیاسی پیش رفت نہ ہوئی تو خونریزی، یورپی یونین کی تنبیہ وقت کا تقاضا ہے کہ خطے میں قیام امن کے تعطل کے شکار عمل کو فوری بحال کیا جائے، فیدیریکا موگیرینی

ہفتہ 8 نومبر 2014 08:46

بریسلز(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8نومبر۔2014ء ) یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے اگر کوئی بڑی مذاکراتی پیش رفت نہ ہوئی تو اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین خونریزی کی نئی لہر دیکھنے میں آ سکتی ہے۔ اپنی آمد کے بعد یروشلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے موگیرینی نے کہا کہ اس وقت اشد ترین ضرورت اس بات کی ہے کہ خطے میں قیام امن کے تعطل کے شکار عمل کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔

یورپی یونین کی اس اعلیٰ ترین سفارتکار نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن بات چیت نہ صرف جلد از جلد بحال ہونی چاہیے بلکہ اس عمل کو بلا تاخیر آگے بڑھایا جانا چاہیے۔ دریں اسرائیلی وزیر خارجہ ایوگدور لیبرمین کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیدیریکا موگیرینی نے مزید کہا کہ یہ خطرہ اپنی جگہ موجود ہے کہ اگر ہم سیاسی راستے پر آگے نہ بڑھے تو ہم پیچھے چلے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پیچھے کی طرف یہ سفر ہمیں واپس پر تشدد صورت حال کی طرف لے جائے گا۔“ موگیرینی کے بقول یہی وجہ ہے کہ وہ دیکھ رہی ہیں کہ اس وقت آگے بڑھنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی یہودی بستیاں، جیسے ہم انہیں دیکھتے ہیں، امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ مذاکرات کی بحالی کے لیے سیاسی ارادہ بھی اپنی جگہ موجود ہو سکتا ہے، خاص طور پر اس بارے میں سیاسی خواہش کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ اس مکالمت کا ٹھوس نتیجہ بھی نکلے۔فیدیریکا موگیرینی کا مشرق وسطیٰ کا یہ دورہ اتوار تک جاری رہے گا۔ اس دوران وہ اسرائیل میں یروشلم کے علاوہ تل ابیب اور فلسطینی علاقوں میں سے غزہ اور راملا بھی جائیں گی۔