قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کیڈ کا اجلاس، کمیٹی کی پولی کلینک ڈسپنسری پرچیوں پر جاری ادویات میں ہیر پھیر، مقامی ادویات کی خریداری کو کم کرنے اور تمام ادویات کو لاٹ کے ذریعے خریدے جانے کی ہدایت ، ادویات کا پانچ سالہ ریکارڈ بھی طلب،کمیٹی کا ملک میں بڑھتی ہوئی گرے ٹریفکنگ سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان پر تشویش کا اظہار، پولی کلینک کے ترجمان ڈاکٹرخرم کی کرپشن پر انکوائری کے معاملات کے باوجود انہیں بیرون ملک کورس پر بھیجنے پر بھی شدید اظہار برہمی ، انہیں فورا واپس بلایا جائے جس نے ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے،کمیٹی

ہفتہ 8 نومبر 2014 08:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8نومبر۔2014ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کیڈ نے پارلیمنٹ میں پولی کلینک ڈسپنسری پرچیوں پر جاری ادویات میں ہیر پھیر اور مقامی ادویات کی خریداری کو کم کرنے اور تمام ادویات کو لاٹ کے ذریعے خریدے جانے کی ہدایت کر دی اور ادویات کا پانچ سالہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔ کمیٹی نے ملک میں بڑھتی ہوئی گرے ٹریفکنگ سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ کمیٹی نے پولی کلینک کے ترجمان ڈاکٹرخرم کی کرپشن پر انکوائری کے معاملات کے باوجود انہیں بیرون ملک کورس پر بھیجنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فورا واپس بلایا جائے جس نے ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے ۔

اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے جس پر وزیر مملکت کیڈ عثمان ابراہیم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر خرم شہزاد کے باہر بھیجے جانے اور اجازت ملنے کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں رانا محمد حیات خان کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ وزیر مملکت کیڈ عثمان ابراہیم سیکرٹری کیڈ ،سیکرٹری پی ٹی اے کے علاوہ پولی کلینک کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات نے پارلیمنٹ ہاؤس کی ڈسپنسری میں اراکین کو پرچیوں کے ذریعے40سے50 ہزار کی ادویات مقامی خریداری کر کے دی جاتی ہیں جس سے ملکی خزانے کو نقصان ہو رہا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے اور لوکل پرچیز کو کم کیا جائے جو اس وقت 60 فیصد ہے کم کر کے 30 فیصد پر لایا جائے ۔تمام ادویات کی خریداری بھی لاٹ کے ذریعے کی جائے ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پولی کلینک کا بجٹ 1.5 بلین ہے اور ایوان صدر کی ڈسپنسری کا بجٹ12 لاکھ جبکہ پرائم منسٹر سیکرٹریٹ 7 سے8 لاکھ روپے ہے ۔سیکرٹری کیڈ نے کمیٹی کو بتایا کہ پولی کلینک کے نرسنگ سکول کے لئے 6.1 ملین روپے کے اپ گریڈیشن کے منصوبہ کے لئے درکار ہیں جس کی سمری کیبنٹ ڈویژن کو بھیج دی گئی ہے تاہم سلسلہ وار ادائیگی کی بجائے مکمل ادائیگی کی جائے تا کہ یہ منصوبہ جلد سے جلد مکمل ہو سکے ۔

کمیٹی گرے ٹریفکنگ کی وجہ سے ملکی خزانے کو 36 بلین کے قریب نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن13 کمپنیوں نے سندھ ہائی کورٹ میں حکم امتناعی حاصل کررکھا ہے ان کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جائے جس میں استدعا کی جائے کہ اس حکم امتناعی سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کا خسارہ کا سامنا ہے جس کو ملکی مفادات کی خاطر ختم کیا جائے ۔کمیٹی نے پی ٹی اے سے گرے ٹریفکنگ میں ملوث کمپنیوں کی لسٹ بھی طلب کر لی اور حکم امتناعی کے خلاف پی ٹی اے کی جانب سے قانونی مشیران سے مشاورت کے بعد15 دنوں میں رپورٹ کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔