لاہور،این اے 122 کی دوبارہ جانچ پڑتال کے دوران سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے ورکرز آمنے سامنے ، احاطہ سیشن کورٹ ”گو نوازگو اور ”روعمران رو“کے نعروں سے گونج اٹھا ،میڈیا نمائندوں کووکلاء نے روک لیا ،زدو کوب کے علاوہ کیمرے چھیننے کی کوشش،پولیس خاموش تماشائی بنی رہی

ہفتہ 8 نومبر 2014 08:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8نومبر۔2014ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کی دوبارہ جانچ پڑتال کے دوران سیشن کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے ورکرزایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے احاطہ سیشن کورٹ گو نوازگو اور روعمران روکے نعروں سے گونج اٹھا دونوں اطراف سے کارکنان ایک دوسرے سے بازی لیجانے کے لئے کوئی کسراٹھانہ رکھ رہے تھے کوریج کرنے والے میڈیا کے نمائندوں کو وکلاء کے ایک گروپ نے روک لیا انہیں زدو کوب کرنے کے علاوہ کیمرے بھی چھیننے کی کوشش کی جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق عمران خان کی درخواست پرحلقہ این اے 122میں دھاندلی کاالزام عائدکرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے ری چیکنگ کی درخواست دائرکررکھی ہے اس حلقہ سے سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کامیاب قرارپائے تھے گزشتہ روز فیصلہ کے مطابق دونوں فریقین کے سامنے جانچ پڑتال کاعمل ہونا تھایہ عمل ریٹرننگ آفسرایڈیشل سیشن جج کی عدالت میں جاری ہے جس پرایازصادق کی طرف سے انکے صاحبزادے علی صادق جبکہ پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی کارکنان کے ہمراہ سیشن کورٹ پہنچے جس پرپارٹی ورکروں میں نعرے بازی کاسلسلہ شروع ہوگیاجس میں شدت آتی گئی اورایسا لگ رہاتھاکہ ابھی یہ دست وگریبان ہوجائیں گے مگرجانچ پڑتال کا عمل بعض وجوہات کی بنا پرشروع نہ ہوسکا اور کارکنان وہاں سے اپنے لیڈروں کے ہمراہ نعرے بازی کرتے ہوئے روانہ ہوگئے علی صادق کاکہناتھاکہ وہ رزلٹ کے حوالے سے پرآمیدہیں جبکہ پی ٹی آئی کاموقف تھا کہ حکومت جان بوجھ کرلعت ولعل سے کام لے رہی ہے اور دھاندلی رزلٹ رکوانے کیلئے مختلف حربے استعمال کررہی ہے مگرانشاء اللہ جیت ہماری ہی ہوگی۔