ثبو ت پیش نہ کرنے اور عدم پیروی ،سابق صدر زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

منگل 2 دسمبر 2014 04:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2014ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف عدلیہ مخالف بیان دینے اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کو دجال کہنے پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کا تحریر ی فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدم پیروی اور ثبوت عدالت میں پیش نہ کرنے پر درخواست خارج کردی ہے۔

پیر کے روز جاری کیے گئے عدالت عالیہ کے تحریر ی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف عدلیہ مخالف بیان دینے اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست میں واضح ثبوت عدالت میں پیش نہیں کرسکے جس کی وجہ سے عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے کیس کی پیروری نہ کرنے پر عدالت نے درخواست خارج کردی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر و پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ ر یاض حنیف راہی نے عدالت میں دائر کی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد انورخان کاسی نے کیس کی سماعت کی تھی۔ درخواست گزارنے عدالت میں پیشی کے موقع پر موقف اختیار کیاتھا۔

کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی پارٹی کے جلسوں میں عدلیہ مخالف بیان دئیے ہیں اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دجال کے نام سے پکار ا ہے۔سابق صدر نے اپنی سابق حکومت کی ناکامی کا سار ا بوجھ عدلیہ پر ڈالتے ہوئے تنقید کی ہے ۔ درخواست گزارنے عدالت عالیہ سے استدعا ء کی تھی کہ سابق صدر کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے ۔ عدالت نے سماعت کے موقع پر درخواست گزار کو احکامات جاری کیے تھے کہ سابق صدر کے خلاف عدلیہ مخالف بیان دینے اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نا زیبا الفاظ استعمال کرنے کے واضح ثبوت عدالت میں پیش کیے جائیں ۔

لیکن درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے جاسکے ۔ جس پر عدالت نے سابق صدر کے خلاف دائر کی گئی د رخواست خارج کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :