پرویز رشیدکی انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل میں تاخیر پر معذرت ،معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے مداخلت نہیں کر سکتے،حتمی ناموں بارے کمیٹی کو سمری بھجوا چکے ہیں،حتمی فیصلہ اب وہی کرے گی،ایوان میں جواب، بلوچستان اور صوبہ خیبرپختونخواہ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی‘ پاک ایران گیس منصوبہ سرد خانے میں چلا گیا ہے ‘ درمیانی راستہ نکالا جارہا ہے ‘پارلیمانی سیکرٹری پٹرولیم ،لاہور تا کراچی موٹر وے کا سنگ بنیاد جنوری 2015 ء میں وزیراعظم رکھیں گے،قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

منگل 2 دسمبر 2014 04:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2014ء)وفاقی وزیر قانون، انصاف و انسانی حقوق پرویز رشیدنے انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل میں تاخیر پر معذرت کر تے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے جس میں مداخلت نہیں کر سکتے،حتمی ناموں بارے کمیٹی کو سمری بھجوا چکے ہیں،حتمی فیصلہ اب وہی کرے گی جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم نے ایوان کو بتایا ہے کہ پنجاب میں سات اور سندھ میں تین دن گیس کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے جبکہ بلوچستان اور صوبہ خیبرپختونخواہ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی‘ پاک ایران گیس منصوبہ سرد خانے میں چلا گیا ہے ‘ پابندیوں کی وجہ سے درمیانی راستہ نکالا جارہا ہے ‘ پارلیمانی سیکرٹری مواصلات علمدار لالیکا نے کہا کہ لاہور تا کراچی موٹر وے کا سنگ بنیاد جنوری 2015 ء میں وزیراعظم رکھیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کی شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون و انصاف و انسانی حقوق پرویز رشید نے ایوان کو بتایا کہ انسانی حقوق پاکستان میں سلگتا ہوا مسئلہ ہے ہر شخص خود ہی عدالت لگا کر انصاف کرنے میں لگا ہوا ہے، انسانی حقوق کا مسئلہ صرف پیسہ خرچ کرکے حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ تعصبات کو ختم کرکے معاشرے میں انسانی حقوق کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔

انسانی حقوق کمیشن کے تقرر میں تاخیر پر ایوان سے معافی چاہتے ہیں مگر یہ معاملہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اتفاق رائے سے حل کرنا ہوتا ہے۔اب یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے جس میں مداخلت نہیں کر سکتے،حتمی ناموں بارے کمیٹی کو سمری بھجوا چکے ہیں،حتمی فیصلہ اب وہی کرے گی،برصغیر میں مدت تک مختلف مذاہب کے لوگ اکٹھے امن و امان کے ساتھ رہ رہے ہیں،ہم سب کی ذمہ داری ہے نصاب تعلیم امن و محبت کا درس دیں، ایک دوسرے کو برداشت کا سبق دیں ،دوسرے مذاہب کا احترام کریں۔

حکومت پاکستان نے انسانی حقوق بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کی ہے اور انسانی حقوق ڈویژن اس پر کام کررہا ہے، 1973 ء کے آئین کے مطابق ہر پاکستانی کو مساوی حقوق دیئے گئے ہیں کسی کو ایک دوسرے پر برتری حاصل نہیں۔محمود خان اچکزئی نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال پر حکومت کو تشویش ہے حالات تسلی بخش نہیں ہیں،شازیہ مری کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری شہزادی عمر زادی نے کہا کہ گیس کی طلب اور رسد میں دو ہزار مکعب فٹ کی کمی ہے جس کی وجہ سے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

پنجاب میں سات دن اور سندھ میں تین دن گیس کی لوڈ منیجمنٹ ہے لوڈ شیڈنگ نہیں جبکہ ملک میں سوئی گیس کی کمی پر قابو پانے کیلئے ملکی پیداوار بڑھا رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری مواصلات علمدار لالیکا نے ایوان کو بتایا کہ لاہور ملتان موٹر وے بناؤ، چلاؤ اور حوالے کر دو (بی او ٹی) فنڈنگ منصوبہ ہے وزیراعظم لاہور کراچی موٹر وے کا سنگ بنیاد جنوری میں رکھیں گے۔

عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انسانی حقوق کا مسئلہ صرف پیسہ خرچ کرکے حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ تعصبات کو ختم کرکے معاشرے میں انسانی حقوق کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن این اے اقبال کے سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کے تقرر میں تاخیر پر ایوان سے معافی چاہتے ہیں مگر یہ معاملہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اتفاق رائے سے حل کرنا ہوتا ہے۔

اب یہ معاملہ پارلیمانی سیکرٹری کے پاس ہے جس میں مداخلت نہیں کر سکتے،حتمی ناموں بارے کمیٹی کو سمری بھجوا چکے ہیں،حتمی فیصلہ اب وہی کرے گی وزارت کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔ شیخ صلاح الدین کے ضمنی سوال پر پرویز رشید نے کہا کہ پی پی او کے حوالے سے اگر نیا سوال دیا جائے تو اس کا تفصیلی جواب دیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے رکن سلمان احمد کے ضمنی سوال پر پرویز رشید نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل بارے اگر ایم کیو ایم تجاویز دے کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کیا اقدام کر سکتی ہے تو ضرور اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔

آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ‘ترکمانستان‘ افغانستان اور انڈیا گیس پائپ لائن پراجیکٹ 2017 ء میں شروع ہوجائے گا۔پیپلزپارٹی کے ایاز سومرو کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکتی ۔ پشتون ملی عوامی پارٹی کے عبدالقہار خان وردک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری علمدار لالیکا نے بتایا کہ ضلع ژوب تا مغل کوٹ 70 کلومیٹر کی تعمیر کیلئے ٹیندر طلب کرلیے گئے ہیں اور منصوبہ کا تخمینہ لاگت 6788.808 بلین روپے ہے۔